ایک نیوز نیوز: خالد مقبول نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف حلقہ بندیاں کی گئیں،ایم کیوایم بلدیاتی انتخاب میں ایک دن بھی تاخیر نہیں چاہتی۔
خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے خلاف حلقہ بندیاں کی گئیں، ایم کیوایم بلدیاتی انتخاب کی تاریخ میں ایک دن بھی تاخیر نہیں چاہتی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حلقہ بندیوں کا اختیار صوبائی حکومت کو نہیں ہے،حلقہ بندیوں کا کام صرف الیکشن کمیشن کرسکتا ہے،سندھ حکومت کے پاس اپنے مینڈیٹ سے زیادہ اختیارات ہیں، گزشتہ 14 سالوں سے سندھ پر ایک حکومت نافذ ہے۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں کی گئیں حلقہ بندیاں خلاف قانون ہیں، کراچی اور حیدرآباد کی اکثریت کو غیر قانونی طریقے سے اقلیت میں بدل دیا گیا، لسانی بنیاد پرحلقہ بندیاں کی گئیں، مردم شماری میں ہمیشہ کراچی کی آبادی کو کم دکھایا گیا، کراچی کے عوام کہاں جائیں کس سے فریاد کریں۔
سربراہ ایم کیو ایم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ ہر مردم شماری میں شہری علاقوں میں لوگوں کو کم دکھایا گیا لیکن اب کی بار ڈنڈا مارا گیا ہے، مقدمہ اب بھی سپریم کورٹ میں ہے کہ قانون کے مطابق مردم شماری کریں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جو باتیں سپریم کورٹ نے مانی ہیں وہ حکومت بھی مانے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو 28 اگست کے نتائج ہم نہیں مانیں گے۔