ویب ڈیسک :عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کا کہنا ہے کہ میں نے سینیٹ سے استعفیٰ لکھ دیا ہے،وزارتیں اور عہدے ہمارے لیے کوئی اہمیت نہیں رکھتے۔
ولی باغ میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے سنیٹر بننے سے صاف انکار کیا تھا،میرے انکار پر آصف زرداری نے اسفندیار ولی خان سے رابطہ کیا،اسفندیار ولی خان نے بھی مجھے سینیٹ بھیجنے سے انکار کر دیا تھا ۔
آصف زرداری نے مجھے بلوچ اور پختون قوم سمیت محکوم اقوام کی آواز بننے کا کہا۔سنیٹر منتخب کرانے پر صدر آصف زرداری اور اےا ین پی بلوچستان کا شکر گزار ہوں،الیکشن کے بعد ہمیں سینیٹ سمیت گورنر ی کی آفر ز کی گئی۔
الیکشن کے بعد پارٹی کو سینٹ سمیت صوبے کی گورنر شپ کی آفر ہوئی تھی۔سعودی وفد کا پاکستان آنا اور ایران پر حملہ نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیسوں کی حاطر ہمیں دوبارہ جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی جا رہی یے،خطے میں خراب حالات کا اثر براہ راست بلوچستان پہ پڑے گا،چائنیز اسلام آباد میں محفوظ لیکن ہمارے صوبے میں غیر محفوظ ہیں ۔
شانگلہ واقعہ کی تحقیقات سمجھ سے بالاتر یے،واقعہ مالاکنڈ میں ہوتا ہے لیکن ڈی آئی جی ہزارہ ریجن کو ہٹایا گیا،ڈی آئی جی ملاکنڈ آئی جی خیبر پختون خواہ کا بہنوئی ہے،شانگلہ واقعہ پر آئی جی خیبر پختون خواہ کو کیوں معطل نہیں کیا گیا ؟