جے آئی ٹی کیخلاف درخواست، عدالت نےلارجر بنچ کی سفارش کردی

 جے آئی ٹی کیخلاف درخواست، عدالت نےلارجر بنچ کی سفارش کردی

ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات کی جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف  درخواست پر عدالت نے  لارجر بینچ بنانے کی سفارش کردی ۔

تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ میں ظل شاہ قتل کیس کے لئے قائم جے آئی ٹی کیخلاف پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواست پر جسٹس طارق سلیم شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ہائیکورٹ میں چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان  سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف مقدمات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف  درخواست پر عدالت نے  لارجر بینچ بنانے کی سفارش کردی ہے جس کیلئےفائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھیجو ادی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری اور مسرت چیمہ نے جے آئی ٹی کو چیلنج کررکھا ہے۔ عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے موقف اپنایا ہے کہ  جے آئی ٹی قانون اور رولز کے برعکس بنائی گئی ۔

فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عثمان انور اور دیگر لوگ کیسے تفتیش کر سکتے ہیں؟یہ جے ئی آئی ٹی غیر قانونی ہے،جو قاتل ہیں وہی تفتیش کر رہے ہیں ۔یہ جو ہمارے کارکنوں پر مسلسل دہشت گردی کی دفاعات لگا رہے ہیں انکا کیا جواز ہے؟

فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان میں  انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش بڑھ رہی ہے۔ارشد تشریف کو قتل کر دیا گیا، ہمارے لیڈروں کے ساتھ ساتھ نوجوان لڑکوں کو بھی اٹھا لیا گیا اور تشدد کیا گیا۔خواجہ آصف کہ رہا ہے کہ پارلیمنٹری سسٹم ختم کردیں اگر اسکی بات مان لی گئی تو ایوب کا ون یونٹ بحال ہو جائے گا۔ن لیگ واحد پارٹی ہے جسکا کوئی اصول نہی ہے ۔ون یونٹ کے بحالی چھوٹے صوبوں کے لئے ناقابل قبول ہو گی۔چیف جسٹس کو جس نے بھی اس بارے  درخواست دی ہے اس سے آئین کی بنیادیں ہلا دی گئی ہیں۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اگر الیکشن کمیشن الیکشن نہی کر سکتا تو پھر اسکا جواز کیا ہے؟کوئی الیکشن کمیشن دنیا مین نہی کہی سکتا کہ وہ الیکشن نہی کرا سکتا۔سکیورٹی ادارے کہ رہے ہیں ہم الیکشن کے لئے سکیورٹی نہی دے سکتے، فنانس منسٹری کہی رہی ہے فنڈ نہی دے سکتے ہیں۔اب تمام آنکھیں سپریم کورٹ پر ہیں،سپریم کورٹ وہ  دھاگہ ہے جس سے تمام ملک کی امیدیں بندھی ہوئی ہیں۔