ایک نیوز:اسلام آباد کی عدالت نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے کیس میں عون چودھری کو بطور گواہ شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے جو کہ 27 اپریل کو سنایا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں وکیل درخواست گزار راجہ رضوان عباسی سول جج کی عدالت میں پیش ہوئے۔درخواست گزارکی جانب سےعون چودھری کا بیان قلمبند کرانے کی درخواست دائر کی گئی۔
وکیل رضوان عباسی نے کہا کہ درخواست گزار مزید گواہان کا عدالت میں بیان قلمبند کراناچاہتا ہے، عون چوہدری عمران خان کےنکاح میں بطورگواہ شامل تھے، وہ آئندہ سماعت پرعدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں لہٰذا عدالت عون چوہدری کوبطورگواہ کیس میں بیان قلمبندکرنےکی اجازت دے۔
عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد عون چوہدری کو بطور گواہ کیس میں شامل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 27 اپریل کو سنایا جائے گا۔
قبل ازیں کیس کی سماعت سینئر سول جج نصر من اللہ نے کی۔ سماعت کے آغاز پر درخواست گزار محمد حنیف عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
جونیئروکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ سینئر کونسل راجہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں مصروف ہیں تھوڑی دیر تک پہنچ جائیں گے، ان کی آمد تک سماعت میں وقفہ کیا جائے۔
عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ 12 اپریل کو عمران خان اور بشری بی بی کا نکاح پڑھانے والے مفتی سعید نے اپنا بیان حلفی ریکارڈ کروایا تھا۔
انہوں نے بیان حلفی میں کہا تھا یکم جنوری 2018 کو خاتون کی یقین دہانی پر عمران خان اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھا دیا۔ عمران خان نے کہا کہ نومبر 2017 میں بشریٰ بی بی کو (سابقہ خاوند خاور مانیکا سے ) طلاق ہوئی تھی۔
مفتی سعید کے مطابق عمران خان نے مجھے بتایاکہ بشریٰ بی بی نے پیشگوئی کی تھی کہ سال 2018 کے پہلے دن نکاح کرنے پر وہ ( عمران خان) وزیراعظم بن جائیں گے۔ عمران خان نے مجھے بتایاکہ پہلا نکاح غیرشرعی تھا۔ دونوں نے سب جانتے ہوئے بھی نکاح اور شادی کی تقریب منقعد کی اور نکاح کے بعد دونوں اسلام آباد میں ساتھ رہنے لگے۔
مفتی محمد سعید خان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے مجھ سے فروری 2018 کو دوبارہ رابطہ کر کے درخواست کی کہ بشریٰ بی بی سے دوبارہ نکاح پڑھانا ہے کیونکہ پہلے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت کا دورانیہ مکمل نہیں ہواتھا۔