ایک نیوز کے مطابق مفتی منیب الرحمان کی کال پر لاہور میں مکمل شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری ہے ۔شہرکی بڑے تجارتی مراکز اکبری منڈی، شاہ عالم مارکیٹ، اعظم مارکیٹ، لوہا مارکیٹ، اچھرہ بازار، انار کلی، مال روڈ، ہال روڈ، گلبرگ، حفیظ سینٹر، اور، صدر ، سرکلر روڈ، ، بیڈن روڈ، فیروز پور روڈ ویگر بند ہیں ۔ جبکہ بادامی باغ، منٹگمری روڈ، سمن آباد کار مارکیٹ، برانڈرتھ روڈ الیکٹرک مارکیٹ، شاہدرہ کی تمام مارکیٹیں، اوربازار بھی بند ہیں۔
پہیہ جام ہڑتال کے باعث شہر میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی سپلائی متاثر ہو رہی ہے۔ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہر میں دودھ کی قلت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ،سبزیاں اور پھل کی قلت ، جنرل سٹورز اور بیکریوں پر نیا سٹاک نہ آنے سے اگلے چوبیس گھنٹے میں اشیائے خوردونوش کی کمی ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔
فیصل آباد میں بھی سپریم انجمن تاجران نے ہڑتال کی حمایت کا اعلان کر رکھا ہے ، جس کے بعد شہر میں گھنٹہ گھر سے ملحقہ بازار میں بیشتر دکانیں بند ہیں، کچہری بازار، ریل بازار، جھنگ بازار، مکمل طور پر بند ہیں، ستیانہ روڈ،، سوساں روڈ،، صدر بازار،، سمن آباد بازار،، وارث پورہ چوک،، ڈی گراؤنڈ،، کوہ نور مارکیٹ،،جلوی مارکیٹ اور جدہ مارکیٹ بند ہیں۔ گوجرانولہ میں بھی تاجر برادری اور وکلاء کی بھر پور ہڑتال جاری ہے ، شہر میں ریل بازار ۔قصباں والا بازار ،اردو بازار ، سیٹلائٹ ٹاؤن مارکیٹ ،سمیت دیگر تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز مکمل طور پر بند ہیں .
راولپنڈی میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے دی گئی کال پر ملا جلا رد عمل۔ کہیں کاروبار جاری تو کچھ علاقوں مین جزوی لاک ڈاؤن ہے،شہر کے معروف کاروباری مرکز مری روڈ پر کئی ایک دوکانیں بند ہیں تاہم کمرشل مارکیٹ صدر صادق آباد میں زیادہ تر مقامات پر کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے۔ پولیس کی جانب سے سیکیوریٹی کے سخت اقدامات دیکھنے میں آ رہے کسی بھی ممکنہ خراب صورتحال کے پیش نظر جگہ جگہ پولیس کے دستے تعینات کردیئے گئے ہیں۔