اسلام آباد میں مارگلہ ہائی وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا تھا، ہم سب نبی اکرم ﷺ سے پیار کرتے ہیں، میں نے ہمارے ملک کے عوام میں نبی اکرم ﷺ سے جو عشق دیکھا ہے کسی ملک میں نہیں دیکھا۔ جب کوئی نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرتا ہے تو کیا حکومت کو اس کی تکلیف نہیں ہوتی؟۔ بدقسمتی سے ہمارے ملک میں مذہبی اور سیاسی جماعتیں اسلام کا غلط استعمال کرتی ہیں،یہ جماعتیں اسلام کو استعمال کرکے ملک کو نقصان پہنچا دیتی ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہےسیاسی و دینی جماعتیں اسلام کو غلط استعمال کرتی ہیں، یہ جماعتیں اسلام کو استعمال کرکے ملک کو نقصان پہنچاتی ہیں ، پاکستان میں توڑ پھوڑ سے مغر بی ممالک کو کوئی نقصان نہیں پہنچ رہا، ان مظاہروں سے اپنی قوم کو نقصان پہنچا رہےہیں۔انہوں نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ دنیا کے دیگر ممالک کو ساتھ ملا کر ہم مہم چلائیں گے، ایک وقت وہ آئے گا کہ مغربی ملکوں میں بھی لوگوں کو نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے خوف آئے گا۔ اس کے لئے ہم عالمی رہنماؤں کو ساتھ ملاکر مختلف فورمز پر آواز اٹھارہے ہیں۔
دارلحکومت کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسلام آباد خوب صورت ترین شہر ہے، گزشتہ20سالوں میں اسلام آباد کی آبادی ڈیڑھ گنا زیادہ بڑھی،لندن میں جتنی بارش ہوتی ہے اسلام آباد میں بھی اتنی ہی بارش ہوتی ہے۔ اسلام آباد میں انفراسٹرکچر بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج تک کسی نےدرخت لگائے نہیں صرف کاٹے گئے ہیں،درختوں کی کٹائی سے زیادہ اثر موسم کی تبدیلی پرپڑے گا،موسم کی تبدیلی سے پانی کے مسائل جنم لے رہے ہیں۔حکومت نےسب سے زیادہ کام ماحول کی بہتری کیلئے کیا،موحولیات کاخیال نہیں رکھاتو آنے والی نسلیں تباہ ہوجائیں گی،پاکستان جب سے بنا60کروڑ درخت لگائے گئے۔