ایک نیوز: قومی ترانے کی بےادبی کرنیوالےافغان عہدیدار بارےبڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان عہدے دار کی شناختی دستاویزات ہی مکمل نہیں ہیں،محب اللہ شاکر کے پاس نہ افغانی پاسپورٹ ہے اور نہ ہی کوئی دوسری دستاویزہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی او آر کارڈ پر یہ اور اس کا خاندان 2015 میں یو این ایچ سی آر سے ڈالر اور راشن لیکر افغانستان واپس جا چکے تھے، پی او آر کارڈ کب کے ختم ہوچکے ہیں اور یکم ستمبر سے اس سمیت تمام افغان مہاجرین غیر قانونی قیام پزیر ہیں۔
حکومتی ذرائع نے کہا ہے کہ ان کووزارت داخلہ کی جانب سے مزید توسیع نہیں دی گئی ہے ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز 12 ربیع الاول کی مناسبت سے رحمت العالمین کانفرنس میں افغان قونصل جنرل نےشرکت کی،کانفرنس کے دوران قومی ترانے کے احترام میں تمام شرکا کھڑے ہوئے مگر افغان قونصل جنرل نے اس موقع پر کھڑے ہونے کی زحمت گوارا نہیں کی۔
سفارتی آداب کے تحت کسی بھی ملک کا سفارتی عملہ تعیناتی کے دوران میزبان ملک کے قوانین پر عمل درآمد کا پابند ہے ، افغان قونصل جنرل کا یہ عمل سریحا سفارتی قواعد و ضوابط کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔