ایک نیوز :ماہرین نے موسمیاتی تبدیلیاں ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کے خاتمے کی راہ میں بڑی رکاوٹ قرار دیدیا۔
ایڈز، ٹی بی اور ملیریا جیسی مہلک بیماریوں کے خلاف برسرپیکار عالمی ادارے’ دی گلوبل فنڈ ‘ کاکہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں ان خطرناک متعدی امراض پر قابو پانے کیلئے کی جانےو الی کوششوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔اگرچہ کووڈ 19 کے بعد ان تین مہلک متعدی بیماریوں کے خلاف کی جانے والی کوششیں پھر سے پرانی سطح پر آگئی ہیں تاہم موسمیاتی تبدیلیوں اور مختلف خطوں میں جاری تصادم اور جنگی صورتحال 2030تک ایڈز، ٹی بی اور ملیریا کو ختم کرنے کے ہدف کی راہ میں بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ ماحولیاتی یا موسمیاتی تبدیلیاں ملیریا کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کررہی ہیں۔ براعظم افریقا کے وہ علاقے جو انتہائی سرد ہونے کی وجہ سے ملیریا سے محفوظ تھے وہاں اب درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے اس بیماری کا پھیلاؤ دیکھا جارہا ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے آنےو الے سیلاب اور طوفان نہ صرف متعدی امراض میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں بلکہ ان کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں طبی خدمات کی فراہمی بھی متاثر ہورہی ہے۔ سوڈان، یوکرین، افغانستان اور میانمار جیسے علاقوں میں خانہ جنگی اور داخلی تصادم کی صورتحال کی وجہ سے متاثرہ آبادیوں تک طبی کارکنان کا پہنچنا مشکل ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں یہاں بہت سی آبادیاں علاج معالجے کی سہولت سے محروم ہیں۔بہرحال ان تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود ان خطرناک امراض کے خلاف جنگ میں کچھ اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ 2022 میں گلوبل فنڈکے تحت ٹی بی کے 67 لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا۔ یہ تعداد 2021 کے مقابلے میں 14 لاکھ مریض زیادہ ہے۔