ایک نیوز :امریکی فوج کا جدید ترین جنگی طیارہ لاپتہ ہوگیا۔فوج نے سٹیلتھ جنگی طیارہ غائب ہونے کے بعد اس کی تلاش کے لیے عوام سے مدد مانگ لی ۔
تفصیلات کےمطابق 80 ملین ڈالرز سے بنائے گئے ایف 35 طیارہ کی پرواز کے دوران پائلٹ نے آٹو پر چھوڑتے ہوئے خود کو پیراشوٹ کر لیا تھا- جس کے تھوڑی دیر بعد طیارہ گم ہو گیا- طیارہ گرنے یا کہیں سے بھی تاحال ملبے کی خبر نہیں مل سکی- امریکی طیارہ پائلٹ کے بغیر اڑ رہا ہے-
امریکی دفاعی ادارے نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ اگر طیارے کو اڑتے ہوئے یا اس کا ملبہ دیکھیں تو اس نمبر +1 843-963-3600 پر اطلاع دے۔
سٹیلتھ طیارہ جو ریڈار سے اوجھل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے کی تلاش کے لیے چارلسٹن ایئر بیس نے مقامی رہائشیوں سے مدد مانگ لی ہے۔فضائیہ کی جانب سے ٹوئٹر پر پوسٹ کی گئی کہ ’اگر کسی کے پاس کوئی معلومات ہیں جو ہماری ٹیم کو ایف 35 کی تلاش میں مدد دے سکتی ہیں، تو براہ مہربانی دفاعی آپریشن کے سینٹر میں کال کریں۔‘
ایئر بیس کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ وفاقی ایوی ایشن کے ہمراہ طیارے کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔امریکی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کی جانب سے طیارہ کردہ ایف 35 جنگی طیاروں کی قیمت 8 کروڑ ڈالر ہے۔
خیال رہے کہ امریکی فوجی ہیلی کاپٹر گرنے کے واقعات تواتر سے پیش آنے کے بعد اپریل میں آرمی کے چیف آف سٹاف نے پائلٹس کو گراؤنڈ کرنے کا حکم دیا تھا۔
چند ہفتوں کے دوران امریکی فوج کے چار ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوئے تھے جس کے بعد ان تمام پائلٹس کو گراؤنڈ کر دیا گیا جو کسی اہم مشن کا حصہ نہیں تھے۔جمعرات کو دو اپاچی ہیلی کاپٹروں کے آپس میں ٹکرانے کا حادثہ پیش آیا تھا جس میں تین فوجی ہلاک جبکہ ایک زخمی ہے۔
امریکی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ چیف آف سٹاف جنرل جیمز میک کونویل کے احکامات کے مطابق تمام پائلٹس ضروری ٹریننگ مکمل کرنے تک ہیلی کاپٹر نہیں اڑا سکیں گے۔
گزشتہ چند برسوں میں امریکی فوج کے متعدد ہیلی کاپٹر اور طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔ رواں سال فروری میں ٹریننگ فلائٹ کے دوران ایک بلیک ہاک ہیلی کاپٹر گرنے کا حادثہ پیش آیا تھا جس میں نیشنل گارڈ کے دو اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔