ایک نیوز: بھارت نے کشن گنگا ڈیم کیس کو نیوٹرل ایکسپرٹ فورم پر چیلنج کردیا۔ اٹارنی جنرل نیوٹرل ایکسپرٹ میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے آج ویانا روانہ ہوں گے۔
یاد رہے کہ کشن گنگا ڈیم کیس میں عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کی درخواست کو قابل سماعت قرار دیا تھا۔ جس کے بعد بھارت نے عالمی ثالثی عدالت کا فیصلہ نیوٹرل ایکسپرٹ میں چیلنج کردیا۔
نیوٹرل ایکسپرٹ دو ملکوں کے درمیان معاہدے کے ڈیزائن کو دیکھنے کا فورم ہے۔ بھارت کا مؤقف ہے کہ کشن گنگا ڈیم کی تعمیر صرف ڈیزائن کی خلاف ورزی ہے۔ انڈس واٹر ٹریٹی کی نہیں جبکہ پاکستان کا مؤقف ہے کہ بھارت نے دریائے جہلم پر کشن گنگا ڈیم تعمیر کر کے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت رواں ماہ معاہدہ سندھ طاس میں دیے گئے غیر جانبدار ماہر کے سامنے پیش ہوں گے۔ معاملہ 20 اور 21 ستمبرکو طے شدہ میٹنگ میں ویانا میں غیر جانبدار ماہر کے ایک رکنی فورم میں سنا جائے گا۔ دونوں فریقین متنازعہ منصوبوں پر اپنا مؤقف پیش کریں گے۔
پاکستان نے 330 میگاواٹ کشن گنگا اور 850 میگاواٹ ریتلے پن بجلی منصوبوں پر اعتراضات اٹھا رکھے ہیں۔ بھارت دونوں منصوبے پاکستان کے دریاؤں جہلم اور چناب پر تعمیر کررہا ہے۔ غیر جانبدار ماہر کے سامنے ہونے والی یہ دوسری میٹنگ ہے جبکہ پہلی میٹنگ اسی سال فروری میں ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر برائے قانون و آبی وسائل و ماحولیاتی تبدیلی،اٹارنی جنرل، وفاقی سیکرٹری برائے آبی وسائل، انڈس واٹر کمشنر، اٹارنی جنرل دفتر اور دفتر خارجہ کے حکام کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی وکلاء اور انجینئرز کی ٹیم کرے گی۔