ایک نیوز : یورپی یونین نے ایران کی طرف سے اقوام متحدہ کے جوہری معائنہ کاروں کے اخراج کی مذمت کی ہے۔ آئی اے ای اے نے وارننگ دی ہے کہ تہران کے اس غیر معمولی اقدام سے اس کے کام کو شدید نقصان پہنچے گا۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی میڈیا اور مغربی سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ تہران نے اقوام متحدہ کے ادارے ایجنسی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے 8معائنہ کاروں کو ملک بدر کردیا ہے۔ یہ تمام معائنہ کار جرمنی اور فرانس سے تعلق رکھتے ہیں۔ یورپی یونین نے تہران کی جانب سے آئی اے ای اے کے کئی اراکان کی منظوری کو ختم کرکے انہیں واپس بھیجنے کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔ اس نے تہران سے اپنا فیصلہ واپس لینے اور ان معائنہ کاروں کو فوراً واپس بلانے کی اپیل کی ہے۔آئی اے ای اے کا کہناہےکہ انکی ٹیم کے کچھ ارکان کو اب ایران کے جوہری ہتھیاروں کا معائنہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ یورپی یونین ایران پر زور دیتی ہے کہ وہ بلاتاخیر اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرے۔آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے تہران کے اقدام کو"غیر متناسب اور غیر معمولی" قرار دیا۔ یہ فیصلہ ایران میں ایجنسی کی تصدیقی سرگرمیوں کی معمول کی منصوبہ بندی اور کارروائیوں کو متاثر کرتا ہے اور اس تعاون کے واضح خلاف ہے جو ایجنسی اور ایران کے درمیان ہونا چاہئے۔
گروسی نے آئی اے ای اے کے ایران میں اپنے معائنے کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کی صلاحیت میں رکاوٹ ڈالنے پر تہران کی نکتہ چینی کی۔
یادرہے کہ یورپی یونین، ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 میں ایک معاہدہ ہوا تھا جسے مشترکہ جامع منصوبہ عمل (جی سی پی او اے) کہا جاتا ہے۔ یورپی یونین نے کہا کہ وہ معائنہ کاروں کی منظوری کو ختم کرنے کے فیصلے سے انتہائی فکر مند ہے۔