پاکستان میں تعینات برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر جاری ایک بیان میں کہا کہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ مجھے تصدیق کرتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ پاکستان کو ریڈ لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ مجھے علم ہے کہ پچھلے پانچ ماہ کتنے مشکل تھا بہت سارے لوگوں کے لیے جو پاکستان اور برطانوی کے درمیان قربت پر انحصار کرتے ہیں۔
انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ آپسی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا تاکہ دونوں ممالک میں ڈیٹا شیئرنگ اور عوامی صحت کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
برطانوی ٹرانسپورٹ سیکرٹری گرانٹ شاپس کے مطابق برطانیہ نے پاکستان، ترکی اور مالدیپ سمیت 8 ممالک کو سفری پابندیوں کی ریڈ لسٹ سے نکال دیا ہے۔ ریڈ لسٹ سے باہر آنے کے فیصلے کا اطلاق بدھ 22 ستمبر کی صبح 4 بجے سے ہوگا۔ بین الاقوامی سفر کیلئے 4 اکتوبر سے نیا نظام متعارف کرا رہے ہیں۔
برطانوی اخبار دی ٹیلی گراف کے مطابق ریڈ لسٹ سے نکلنے والے ممالک میں پاکستان کے علاوہ ترکی، مصر، مالدیپ، سری لنکا، عمان، بنگلا دیش اور کینیا بھی شامل ہیں۔ 22 ستمبر سے ان ممالک سے برطانیہ آنے والے ہوٹل میں قرنطینہ کیے بغیر گھروں میں جا سکیں گے۔