ویب دیسک:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا تھا، کچھ لوگوں نے دوبارہ طالبان کو مسلط کیا۔
تفصیلات کےمطابق سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طالبان کو ملک میں واپس لانے والے دونوں افراد اپنی سزا بھگت رہے ہیں لیکن دہشتگردی کی وجہ سے آئے روز ہم لاشیں اٹھاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا اس وقت کے وزیراعظم عمران خان نے یہ فیصلہ کرتے وقت نہیں دیکھا کہ ملک میں ایک نیشن ایکشن پلان بھی نافذ العمل تھا جس کے تحت وفاق اور صوبوں نے ملکر قربانیاں دی تھی۔
عطا تارڑ نے کہا کہ آج دہشتگرد بلوچستان، خیبرپختونخوا میں حملے کررہے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سیاست میں لگے ہوئے ہیں، انہوں نے سوال اٹھایا کہ آج خیبرپختونخوا میں جو ہورہا ہے اس کا ذمہ دار کون ہے؟
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے بلوچستان کے علاقے دکی میں کوئلے کی کان پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بے گناہ اور معصوم کان کنوں کو قتل کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لا اینڈ آرڈر کے معاملات 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو دے دیے گئے تھے، آرمی پبلک سکول کے سانحے کے بعد نیشنل ایکشن پلان کی بنیاد رکھی گئی تھی، اس پلان کے بعد کراچی کا امن بحال کیا گیا، علمائے کرام نے امن بحال کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔