ایک نیوز:فیفا ورلڈکپ میں تاریخ رقم کرنے والی مراکشی ٹیم کے کئی نامور کھلاڑیوں کو غزہ کے مظلوم فلسطینوں کی حمایت کرنے پر مغربی میڈیا نےتنقید کا نشانہ بناڈالا۔
تفصیلات کے مطابق اٹلس لائنز کے کھلاڑی اور بائرن میونخ کے ڈیفنڈر نوسیر مزراوی نے انسٹاگرام اسٹوری پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں انہوں نے اسرائیلی جنگ کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کے لیے “فتح” کی خواہش کی۔مراکش کے قومی کھلاڑی نے ایک کلپ شیئر کیا جس میں لہراتے ہوئے فلسطینی پرچم کی تصویر کے ساتھ دعا کی آواز کے ساتھ کہا گیا کہ “خدا فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی مدد کرے تاکہ وہ فتح حاصل کریں، خدا شہید ہونے والوں پر رحم کرے اور انکے زخمیوں کو شفا دے۔
فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر جرمن فٹبال کلب بائرن میونخ سے باضابطہ طور پر نوسیر مزراوی سے وضاحت طلب کرلی ہے جبکہ جرمن میڈیا نے لکھا کہ دہشت گردی کی وکالت؟ ناقابل برداشت!” اگر مزراوی دوری اختیار نہیں کرتے تو لیگ میں نہیں کھیل سکتے۔
دوسری جانب دائیں بازو کی تنظیم کرسچن ڈیموکریٹک یونین کے اراکین نے فٹبالر کو ٹیم اور ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
This is the man that accused Mazraoui of being a “Terror Advocate” for simply putting a picture of the palestinian flag ????????. Walter attempts to silence free speech by intimidation.. in Germany.. where they vowed to “never again”
— علي السّامرّائي | Ali (@AliBabaBavaria) October 15, 2023
Some people fail to escape their past.. https://t.co/dWiXWRqxEQ pic.twitter.com/8hg2EAqLS5