ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے لیگی رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بڑا ریلیف دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے ایفی ڈرین کیس میں مسلم لیگ کے رہنما حنیف عباسی کی سزا کالعدم قرار دے دی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ مس عالیہ نیلم کی سربراہی میں محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت نے لیگی رہنما کی سزا کے خلاف اپیل منظور کر لی۔
رہنما ن لیگ حنیف عباسی کو جولائی 2018 میں الیکشن سے 4 روز قبل سزا سنائی گئی تھی۔ انسداددمنشیات کی عدالت نے لیگی رہنما کو تاحیات نااہلی اور عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
حنیف عباسی کی لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو:
حنیف عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے آج مجھے عوام اور عدلیہ کے سامنے سرخرو کیا، میں نواز شریف کا شکر گزار ہوں، جب مجھ پر الزام لگا تو نواز شریف نے کہا تھا کہ کیس جھوٹا ہے۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ شہباز شریف نے ہر برے وقت میں میرا ساتھ دیا، اس پورے دور میں میں عدالتوں سے نہیں بھاگا، مجھے 2 الیکشنز سے باہر رکھا گیا۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ شیخ رشید جہاں پر ہے یہ نہیں معلوم مگر اس نے میرے اوپر جھوٹا قتل کا مقدمہ درج کروایا۔ اس کے ساتھ مقابلہ الیکشن میں ضرور کروں گا۔
شہباز شریف کی حنیف عباسی کو مبارکباد:
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ الحمدللہ، حنیف عباسی آج ایک من گھڑت اور بے بنیاد مقدمے میں عدالت سے بری ہوئے۔ یہ بریت دراصل اس جھوٹ سے بریت ہے جس کا سامنا قائد نواز شریف سے لے کر ان کا ساتھ دینے والے ہر مرد و خاتون راہنما اور کارکنوں کو کئی برس تک کرنا پڑا لیکن آخرکار سچ سامنے آ کر ہی رہتا ہے۔
ایک انتہائی خطرناک الزام کا حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ نے بڑی جرات، بہادری اور استقامت سے مقابلہ کیا جس پر پاکستان مسلم لیگ(ن) کی طرف سے حنیف عباسی اور ان کے اہل خانہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ آپ کو بریت مبارک ہو۔