ایک نیوز : پاکستان اور چین کے درمیان ایم ایل ون، تحفظ خوراک میڈیا ایکسچینج، خلائی تعاون، معدنی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے۔
پاک چین وزرائے اعظم نےدونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں ایم او یوز اور دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں تجارت، مواصلات اور نقل و حمل کے شعبوں میں متعدد مفاہمت کی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔ ایم ایل ون، کنیکٹیویٹی، فوڈ سیکیورٹی اینڈ ریسرچ، میڈیا ایکسچینج کے معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ تقریب میں خلائی تعاون، شہری پائیدار ترقی، تعمیر، معدنی ترقی اور صنعتی تعاون، موسمیاتی تبدیلی، ویکسین کی تیاری اور ترقی کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔ پاکستان اور چینی کمپنی کے درمیان پیٹرولیم کی صنعت میں ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
یونائیٹڈ انرجی گروپ اور پاکستان ریفائنری لمیٹد کے مابین مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔ ریفائنری سے حاصل ہونے والا پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل مہنگے درآمدی ایندھن کا متبادل ہوگا۔ یفائینری کی پیٹرول کی کل پیداواری استعداد اڑھائی لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 16 لاکھ میڑک ٹن جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی پیداوار 6 لاکھ میٹرک ٹن سے بڑھ کر 20 لاکھ میٹرک ٹن ہو جائے گی۔
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ اور نگران وفاقی وزیرِ توانائی محمد علی بھی دستخط کی تقریب میں موجود تھے۔
دریں اثنا نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی چین کی کمیونسٹ پارٹی (CPC) کی پولیٹبیورو کی قائمہ کمیٹی کے رکن اور CPC کے مرکزی کمیشن برائے ڈسیپلن انسپیکشن کے سیکرٹری، لی شی (Li Xi) سے بیجنگ میں ملاقات ہوئی.
نگران وزیرِ اعظم نے لی شی کو چین کی جانب سے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے شاندار انعقاد ، پولیٹبیورو قائمہ کمیٹی کا رکن منتخب ہونے پر بھی مبارکباد دی.
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور چین کے مابین سیاسی اور اقتصادی تعلقات بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا اور دونوں ممالک کے اہم امور پر بلامشروط تعاون پر اتفاق کیا. انہوں نے اقتصادی تعاون بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی تعمیر پر نئے جوش و جذبے سے بھر پور توجہ مرکوز کرنے پر بھی اتفاق کیا.
ملاقات میں چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کے حجم کو بڑھانے کئے اقدامات پر گفتگو ہوئی. ان شعبوں میں انفارمیشن و کمیونیکیشن ٹیکنالوجی، کان کنی و معدنیات، انفراسٹرکچر اور زراعت کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ صنعتی تعاون اور خصوصی سرمایہ کاری زونز کی تعمیر شامل ہیں.
نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ اور لی شی نے انسدادِ کرپشن اور مالی نظم و ضبط پر بھی تبادلہ خیال کیا.
وزیرِ اعظم نے لی شی کو حکومتِ پاکستان کے شفافیت اور شراکتی گورننس کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا اور چین کے اس حوالے سے تجربات سے مستفید ہونے میں دلچسپی کا اظہار کیا.
قبل ازیں نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ نے آج بیجنگ میں منعقدہ تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شرکت کی۔ وزیرِاعظم کی فورم میں شریک عالمی رہنماؤں سے غیر رسمی ملاقاتیں ہوئیں۔
وزیرِ اعظم نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عالمی و علاقائی امور پر گفتگو کی۔
وزیرِاعظم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کا گزشتہ برس سیلاب میں پاکستان کے دورے اور متاثرین کی مدد و بحالی کے عمل میں خصوصی دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔ وزیرِاعظم نے سیکٹری جنرل کی موسمیاتی تبدیلی سے متاثرہ ممالک کیلئے اقدامات اور اس اہم چیلنج پر دنیا بھر میں آگاہی کیلئے اقدامات پر بھی خراج تحسین پیش کیا۔
قزاقستان کے صدر سے ملاقات:
Had the privilege to engage in candid discussions with dignitaries attending the 3rd Belt and Road Forum in Beijing to strengthen ties and explore opportunities for mutual benefit. #BRI10Years pic.twitter.com/FbEQu1vQ7T
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) October 18, 2023
وزیرِاعظم نے قزاقستان کے صدر قاسم جورمات توقایف (Kassym Jomart Tokayev) سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے مابین روابط، باہمی دلچسپی کے امور اور علاقائی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں پاکستان قزاقستان کے مابین تجارت اور توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ پر بھی گفتگو ہوئی۔
وزیرِ اعظم نے تیسرے بیلٹ اینڈ روڈ فورم میں شریک سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے سے بھی ملاقات کی۔