ایک نیوز: گلوبل ہنگر انڈیکس رپورٹ نے مودی کے ترقی کے دعوؤں کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ ہندوستان کو بھوک کی عالمی فہرست میں 125 ممالک میں 111 ویں نمبر پر رکھا گیا۔ ْ
دی وائر کے مطابق ہندوستان 40 ممالک کے اس گروپ میں کھڑا ہے۔ جہاں عالمی سطح پر بھوک کو 'سنگین' قرار دیا گیا۔ گلوبل ہنگر انڈیکس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کا مجموعی گلوبل ہنگر انڈیکس اسکور 28.7 ہے، دنیا میں سب سے زیادہ بھارت میں بچے خوراک کی محرومی کے باعث وزن اور قد میں کمی کا شکار ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت میں 50 فیصد سے زائد خواتین اور نوجوان خون کی کمی کا شکار ہیں۔ دی وائر نے لکھا ہے کہ ایس او ایف آئی کی سابقہ رپورٹ نے بھی بھارت میں بھوک کی شرح سنگین حد تک کم ہونے کی نشاندہی کی تھی۔
ایس او ایف آئی میں کہا گیا تھا کہ ہندوستانی آبادی کا 74 فیصد حصہ صحت مند غذا کا متحمل نہیں، ہندوستان میں 24 کروڑ لوگ غذائی قلت کا شکار ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق بھارت میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات 3 فیصد، منٹ بچوں کی نشوونما اور غذائیت کی کمی کے طویل مدتی خطرناک نتائج مرتب ہو سکتے ہیں۔
یہ مودی کے بھارت کی اصلیت ہے، جسے میڈیا پر ترقی کرتا دکھایا جاتا ہے۔