ویب ڈیسک : غزہ میں صہیونی فوج کا بدترین محاصرہ جاری ہے اسرائیلی فوج نے الشفا اسپتال کو ایک گھعنٹے میں خالی کرنیکا کا حکم جاری کیا ہے انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں تمام مریض شہید ہوگئے۔
اسرائیل نے الشفا اسپتال کا گھیراؤ جاری رکھا ہوا ہے، جس کی بنا پر ہزاروں محصور افراد اور طبی سہولیات نہ ہونے سے سینکڑوں مریضوں اور زخمیوں کی جانیں خطرے میں ہیں۔
شمالی غزہ کےکئی علاقوں میں اسرائیلی طیاروں کی شدید بمباری جاری ہے جہاں اسکولوں، رہائشی عمارتوں اور اسپتالوں پر بم برسائے جارہے ہیں جب کہ اسرائیلی بمباری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 12 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 30ہزار سے زیادہ ہے۔
شمالی غزہ کی پٹی میں انڈونیشیا اسپتال کے آس پاس بھی بمباری کی جارہی ہے، اسرائیل نے غزہ میں صابرہ علاقے پر بمباری کی جس میں سے درجنوں افراد شہید ہوگئے جب کہ اقوام متحدہ کے زیر انتظام الفلاح اسکول پر بمباری میں کئی پناہ گزین شہید ہوگئے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج نے الشفا کا ریڈیالوجی ڈپارٹمنٹ تباہ کردیا ہے، اسپتال میں رکھی کئی لاشیں بھی نکال کر پھینک دیں۔
الشفا اسپتال کے ڈائریکٹر کے مطابق اسپتال میں کوئی آئی سی یو مریض اب زندہ نہیں رہا، اسپتال میں رات گئے 22 جبکہ 3 دن میں 55 افراد انتقال کرچکے۔
اس سے قبل انتظامیہ نے کہا کہ الشفا اسپتال میں ہر ایک منٹ میں ایک فلسطینی شہید ہو رہا ہے، نومولود اور شیرخوار بچوں، بوڑھوں سمیت تمام مریض موت کے قریب ہیں اور اسرائیلی محاصرے کے باعث الشفا اسپتال زندہ لوگوں کیلیے کھلا قبرستان بن چکا ہے۔
انتظامیہ نے کہا تھاکہ دنیا کی آنکھوں کے سامنے بےگناہ لوگوں اور بچوں کو مرنے کیلئے چھوڑنا بدترین جنگی جرم ہے، اسرائیل نے نوزائیدہ بچوں کو انکوبیٹر تو فراہم کردیا مگر بجلی کےبغیر وہ تابوت سے کم نہیں۔
خیال رہے کہ الشفا اسپتال میں 7000 افراد محصور ہیں جن میں مریض، طبی عملہ اور پناہ لینے والے فسلطینی شامل ہیں، محصور فلسطینیوں کے پاس نہ پانی ہے، نہ بجلی اور نہ ہی دیگر ضروریات زندگی میسر ہیں۔