ایک نیوز : اسرائیل کی جانب سے طبی امداد روکنے کے باعث غزہ میں الشفا ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج تمام مریض جاں بحق ہوگئے۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فورسز نے ہسپتال کا محاصرہ کیا اور طبی سامان (ادویات، ایندھن وغیرہ) کی فراہمی کو روک دیا گیا جس کے باعث آئی سی یو کے تمام مریض شہید ہوچکے ہیں۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ ہسپتال میں 7 ہزار مریض تاحال موجود ہیں جنہیں ہسپتال سے باہر جانے نہیں دیا جارہا اور آئند چند گھنٹے بعض مریضوں کے لیے موت کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہسپتال کے اسرائیلی محاصرے کے بعد سے 55 لوگ شہید ہوچکے ہیں۔
مزید برآں حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت نے بتایا کہ الشفا ہسپتال میں گزشتہ دو دنوں میں 24 مریض بجلی کی بندش کی وجہ سے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزارت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ “بجلی کی بندش گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران مختلف شعبہ جات میں 24 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔غزہ پر اسرائیلی مظالم کے بعد سے اب تک تقریباً 5 ہزار بچے شہید ہوچکے ہیں جبکہ 38 صحافیوں سمیت میڈیا پرسن 48 اور 202 معالجین جاں بحق ہوچکے ہیں۔ علاوہ ازیں ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی نے بتایا کہ جنریٹر کے لیے ایندھن نہ ہونے کے باعث غزہ میں مواصلات کا نظام ٹھپ ہوگیا ہے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں پر اسرائیلی حملوں، ایندھن اور دیگر طبی سامان کی کمی کے باعث صورتحال انتہائی سنگین ہے۔