بروس لی کی موت کی وجہ بہت زیادہ پانی پینا ہے،50سال بعدانکشاف

Nov 18, 2022 | 19:56 PM

 ایک نیوز نیوز: بروس لی کو فلمی دنیا کا عظیم ترین مارشل آرٹ آرٹسٹ قرار دیا جاتا ہے جن کا انتقال 20 جولائی 1973 کو 32 سال کی عمر میں ہوا۔
 تفصیلات کے مطابق  بروس لی کی اتنی کم عمری میں موت کی وجہ سے اسے پراسرار قرار دیا گیا اور متعدد عجیب تھیوریز سامنے آئیں۔مگر اب ایک نئی تحقیق میں لٹل ڈریگن کی عرفیت سے مشہور بروس لی کی موت کی ممکنہ وجہ بتائی گئی ہے۔اس تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ بروس لی کی موت کی وجہ بہت زیادہ پانی پینا ہے۔ابھی اس تھیوری کی تصدیق تو نہیں ہوئی مگر اس مقصد کے لیے محققین نے بروس لی کی موت سے جڑے حقائق کا تجزیہ کیا تھا۔مثال کے طور پر معروف اداکار کو موت کے دن شام ساڑھے 7 بجے پانی پینے کے بعد سردرد اور سر چکرانے کا تجربہ ہوا تھا، جس کے بعد انہوں نے ایک درد کش دوا کھائی۔2 گھنٹے بعد انہیں مردہ دریافت کیا گیا۔

بروس لی کی موت کے بعد پوسٹ مارٹم سے انکشاف ہوا تھا کہ بروس لی کا دماغ سوج گیا تھا جس سے یہ نتیجہ نکالا گیا کہ ان کی موت دوا کے مضر ری ایکشن کے باعث دماغی سوجن سے ہوئی۔کلینیکل کڈنی جرنل میں شائع تحقیق میں یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ بروس لی نے یہ دوا سردرد اور سر چکرانے کے بعد کھائی تھی۔ جس سے عندیہ ملتا ہے کہ دوا کھانے سے پہلے ہی ان کا دماغ سوجن کا شکار ہوچکا تھا۔محققین کے مطابق تفصیلات پر مبنی ہمارے تجزیے میں یہ خیال پیش کیا گیا ہے کہ دماغی سوجن درحقیقت ہائپو نیٹریمیا کا نتیجہ تھی۔

محققین نے بتایا کہ آسان الفاظ میں ہمارا خیال ہے کہ گردوں کا بہت زیادہ پانی کو فلٹر نہ کرپانا بروس لی کی موت کی وجہ بنا۔ہائپو نیٹریمیا کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب کوئی فرد بہت کم وقت میں بہت زیادہ مقدار میں پانی پی لیتا ہے اور گردے اس پانی کو فلٹر کر نہیں پاتے، مگر ایسے شواہد موجود نہیں جن سے عندیہ ملتا ہو کہ بروس لی نے ایسا کیا تھا۔مگر محققین کے مطابق ہائپو نیٹریمیا کا خطرہ بڑھانے والے متعدد عناصر ہیں اور ایسا کم پانی پینے سے بھی ہوسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تو بروس لی صحت یاب ہوگئے اور دماغی سوجن کی تشخیص نہیں ہوسکی مگر یہی بیماری بعد میں اچانک موت کی وجہ بنی۔

مزیدخبریں