ایک نیوز نیوز: انڈیا میں شادی کی تقریبات میں فضول خرچی کوئی غیرمعمولی بات نہیں، کھانے سے لے کر رسومات تک، پیسہ پانی کا طرح بہا دیا جاتا ہے۔ صرف امیر ہی نہیں بلکہ متوسط گھرانوں میں بھی شادی بیاہ کی تقریبات میں نمودونمائش ایک عام چلن ہے۔
تفصیلات کے مطابق انڈیا کی ریاست اترکھنڈ میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک دلہن نے اپنی شادی صرف اس وجہ سے منسوخ کر دی کیونکہ دولہے کے گھر والوں نے اسے ’سستا‘ لہنگا بھیجا تھا۔
انڈین اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق اترکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں شادی سے کچھ دن پہلے ایک لڑکی نے اپنے منگیتر سے رشتہ ختم کر دیا جس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ دولہے کے والد نے اپنی ہونے والی بہو کو ایک لہنگا بھیجا جس کی قیمت 10 ہزار روپے تھی۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ لڑکی کو کم قیمت اور خراب معیار کی وجہ سے لباس پسند نہیں آیا۔جوڑے نے رواں سال جون میں منگنی کی تھی اور ان کی شادی پانچ نومبر کو طے پائی تھی۔
انڈین اخبار انڈیا ٹوڈے کے مطابق جیسے ہی معاملہ بڑھتا گیا، دونوں خاندانوں نے پولیس سے رابطہ کیا۔ کوتوالی پولیس سٹیشن کے اہلکاروں نے مشتعل خاندانوں کو کافی حد تک مطمئن کر کے گھر بھیج دیا تاہم دولہے کے گھر والوں نے یہ کہتے ہوئے دوبارہ مسئلہ اٹھایا کہ ان کی طرف سے شادی کے کارڈز چھپ چکے ہیں۔
اس کے بعد دوبارہ پولیس کی مداخلت سے صلح ہو گئی اور شادی منسوخ کر دی گئی۔
چند ماہ قبل ایک پاکستانی دولہے نے کرنسی نوٹوں سے بنا ایک بڑا ہار پہنا تھا جسے سٹیج پر سنبھالنے کے لیے دلہے کو اپنے دوستوں سے مدد لینا پڑی تھی۔
یہ رسم نہ صرف پاکستان میں رائج ہے بلکہ یہ شمالی انڈیا کی ریاستوں میں بھی ایک عام رسم ہے۔ ریزرو بینک آف انڈیا نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ’بینک کے نوٹوں کا احترام کیا جانا چاہیے کیونکہ یہ خود مختار کی علامت ہیں اور لوگ ان کا غلط استعمال نہ کریں۔‘