ایک نیوز نیوز: کسی بھی ملک کیلئے فیفا ورلڈکپ جیسے میگا ٹورنامنٹ کا انعقاد کرانا آسان ہدف نہیں ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹورنامنٹ کے میزبان ملک کا اعلان 8 سے 10 سال پہلے کردیا جاتا ہے تاکہ میزبان ملک اپنی تیاریاں وقت تک مکمل کرلے۔
رپورٹ کے مطابق قطر نے اپنی نامزدگی کے فوراََ بعد ہی تیاریوں کا سلسلہ شروع کردیاتھا۔ اِس ایشیائی ملک کی آبادی 2 کروڑ 80 لاکھ ہے لیکن ملک کے حجم کی وجہ سے یہ فی کس آمدنی کے اعتبار سے دنیا کے امیر ترین ممالک میں سے ایک ہے اور یہی وجہ ہے کہ قطر نے عالمی کپ کی تیاری کے لیے دل کھول کر پیسے خرچ کیے۔
قطر ورلڈکپ کی میزبانی کے اخراجات تقریباََ 220 ارب ڈالر بتائے جارہے ہیں۔ یہ روس میں منعقد ہونے والے پچھلے فٹبال ورلڈکپ کے مقابلے میں تقریباََ 20 گنا زیادہ ہے۔
اسٹیڈیمز کی تعمیر
قطر کو جب اس میگا ایونٹ کیلئے نامزد کیاگیا تو اُس کے پاس ورلڈ کپ جیسے بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے لائق عالمی معیار کا کوئی اسٹیڈیم موجود نہیں تھا۔ لہٰذا اسٹیڈیم کی تعمیر پہلا مقصد تھا۔ قطر نے عالمی کپ کے 64 میچوں کے لیے 8 اسٹیڈیمز بنائے ہیں۔ تمام اسٹیڈیم دارالحکومت دوحہ کے 55 کلومیٹر کی حدود کے دائرے میں واقع ہیں جہاں تماشائیوں کی بڑی تعداد کے لیے گنجائش موجود ہے۔ سٹیڈیم میں پہنچتے ہی شائقین کو لگتا ہے وہ کسی اسٹیڈیم میں نہیں بلکہ وہ کسی 5 سٹار ہوٹل میں موجود ہیں۔ شائقین کو داخل ہوتے ساتھ ہی ایک فیفا کا بینڈ دیا جاتا ہے اور ساتھ میں ایک کتاب بھی دی جاتی ہے جس میں اسٹیڈیم کے بارے میں معلومات ہو گی۔
Football stadium for FIFA World Cup at Qatar : pic.twitter.com/NIX7HL2xfT
— SHAFAAT SHAH (@INFANTRY28) November 18, 2022