ایک نیوز نیوز: امریکا کے ایوان نمائندگان کی پہلی خاتون اسپیکر نینسی پلوسی نے ڈیموکریٹ پارٹی سربراہ کے عہدے سے دستبردار ہونے کا اعلان کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق ایوان نمائندگان میں خطاب کرتے ہوئے اسپیکر نینسی پلوسی نے اعلان کیا کہ وہ جنوری 2023 میں ایوان میں ریپبلکنز کے کنٹرول سنبھالنے پر عہدہ چھوڑ دیں گی۔ انہوں نے کہا اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت کرے۔
20 سال سے پارٹی کی قیادت کرنے والی نینسی پلوسی نے کہا کہ وہ ایوان سے ریٹائر نہیں ہوں گی اورسان فرانسسکو کی نمائندگی کرتی رہیں گی۔
ڈیموکریٹس کی جانب سے ممکنہ طور پر اسپیکر نینسی پلوسی کی جگہ نیویارک کے نمائندے حکیم جیفریز کا انتخاب کیا جائے گا، جن کو اس عہدے کیلئے طاقت ور ترین امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔
کانگریس کی جانب سے پارٹی قیادت کے لیے پہلے سیاہ فام شخص حکیم جیفریز کا انتخاب ایک ممکنہ تاریخی اقدام ہوگا۔
دوسری جانب ریپبلکنز نے اپنی پارٹی سے اسپیکر لگانے کے لیے تیاری شروع کردی ہے، ایسا ہونے کی صورت میں صدر جو بائیڈن کو قانون سازی میں سخت مشکلات کا سامنا ہوگا۔
واضح رہے کہ امریکا کے وسط مدتی انتخابات کے دوران اب تک امریکی ایوانِ نمائندگان میں حزبِ اختلاف کی جماعت ری پبلکن پارٹی 218 نشستیں حاصل کرکے معمولی سبقت حاصل کرلی ہے۔ آٹھ نومبر کو ہونے والے وسط مدتی انتخابات کے مکمل نتائج میں ابھی مزید وقت لگ سکتا ہے کیوں کہ کئی حلقوں میں ووٹوں کی گنتی کا عمل اب بھی جاری ہے۔
435 ارکان پر مشتمل ایوانِ نمائندگان میں کسی بھی جماعت کو برتری حاصل کرنے کے لیے کم از کم 218 نشستیں درکار تھیں اور ری پبلکن پارٹی نے مطلوبہ نمبر حاصل کرلیا ہے۔
حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کو ایوان میں اب تک 211 نشستیں ملی ہیں۔ اس طرح ڈیموکریٹک پارٹی کو آٹھ نشستوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وسط مدتی انتخابات سے قبل ایوان میں ڈیموکریٹک پارٹی کو ری پبلکنز پر نو نشستوں کی برتری حاصل تھی۔