ایک نیوز: وزیرِاعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ردیگ پشین کے مقام پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف نے آج پاک ایران سرحد کا دورہ کیا ہے جہاں انہوں نے ایرانی صدر کے ساتھ بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا ہے۔اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف کے ساتھ وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور دیگر وفاقی وزراء بھی ہیں۔بارڈر مارکیٹ سے سرحد کے دونوں اطراف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
Prime Minister Shehbaz Sharif and Iranian President H.E Ebrahim Raisi inaugurated the Mand-Pishin joint border market at Pakistan-Iran border. pic.twitter.com/8rjspNaWWK
— President PMLN (@president_pmln) May 18, 2023
دونوں سربراہان مَند پشین سرحدی کراسنگ پر بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا افتتاح بھی کریں گے۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ منڈی بین السرحدی تجارت، معاشی ترقی اور مقامی کاروبار کو فروغ دے گی۔
رپورٹس کے مطابق پولان گبد ٹرانسمیشن لائن سے ایران سے 100 میگا واٹ اضافی بجلی ملے گی۔
ذرائع کے مطابق ایران اور پاکستان کی سرحد پر تین نئی تجارتی منڈیاں بھی کھولی جارہی ہیں۔
پاک ایران تجارتی منڈی کھول دی گئی ہے، 2 منڈیوں کو کھولنے کا کام جاری ہے۔
پشین میں پاک ایران بارڈر پر مشترکہ مارکیٹ کے افتتاح کے موقع پر وزیرِ اعظم شہبازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کی سرحد پر بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا گیا، بارڈر مارکیٹ کے قیام سے علاقے میں ترقی اور خوش حالی آئے گی، مستقبل میں ٹریڈ کے مراکز بنیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے بھائی ایرانی صدر کو پاکستان آنے کی دعوت دی، ایرانی صدر نے کہا ہے کہ وہ ضرور پاکستان آئیں گے۔پاکستان اور ایران برادر اور ہمسایہ ممالک ہیں، دونوں ممالک کو تجارت، زراعت اور دیگر شعبوں میں تیزی سے آگے بڑھنا چاہیے۔ایران سے بجلی کی ٹرانسمیشن سے متعلق بہت گنجائش ہے، اس میں مل کر آگے بڑھیں گے۔سولر انرجی میں بہت گنجائش ہے، ہمیں تیزی سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے، ایرانی صدر سے مفید اور مثبت گفتگو ہوئی، تجاویز پر عمل درآمد کے لیے تیزی سے قدم اٹھائیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور ایران دونوں اطراف کی مارکیٹ کا افتتاح کیا گیا، ایران اور پاکستان مل کر دونوں ممالک کے عوام کے لیے ترقی و خوش حالی لا سکتے ہیں۔شمسی توانائی کے حوالے پاکستان اور ایران کے وفود آئیں گے، گوادر کے لیے 100 میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ بہت تاخیر کا شکار تھا۔گوادر کے لیے 100 میگا واٹ بجلی کی ٹرانسمیشن لائن کا منصوبہ سرد خانے میں تھا، گوادر میں اب ایران سے روز سو میگا واٹ بجلی کی ترسیل ہو گی، جس کے ٹیرف کے لیے ایران سے بات کی جائے گی۔اس موقع پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ منصوبے پر پاکستانی حکومت اور عوام کو مبارکباد پیش کرتاہوں، توانائی کے شعبے میں پاکستان کے ساتھ تجارت کا فروغ چاہتے ہیں۔منصوبے سے دونوں ممالک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، منصوبے کی تکمیل میں شامل تمام افراد کا شکریہ ادا کرتاہوں، خطے کے تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
ادھر وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر عزت مآب ابراہیم رئیسی کی مند-پشین مشترکہ مارکیٹ کے افتتاح کے بعد وفود کے ہمراہ ملاقات کی۔
پاکستانی وفد میں وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری، پاور منسٹر انجینئیر خرم دستگیر خان، وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیرِ مملکت برائے پیٹرلیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیرِ اعلی بلوچستان عبد القدوس بازنجو بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل، بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکینِ پارلیمنٹ سردار خالد حسین مگسی اور زبیدہ جلال شامل ہیں۔ملاقات میں پاکستان ایران دو طرفہ تعلقات بالخصوص تجارت کے فروغ پر تفصیلی گفتگو ہوئی.
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-05-18/news-1684407422-8337.mp4
دوسری جانب ایرانی نیوز ایجنسی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی کے منصوبے اور سرحدی منڈیاں پاکستان ایران دوستی کی مضبوطی کی علامت ہیں،پاکستان اور ایران گہرے مذہبی ،ثقافتی اور لسانی رشتوں میں بندھے برادر ملک ہیں،دونوں ممالک گہرے مذہبی، ثقافتی اور لسانی رشتوں میں بندے برادر ملک ہیں۔
پاکستان اور ایران کی حکومتیں اپنے عوام کی بہتری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے قریبی تعاون کر رہی ہیں،مند،پشین سرحدی بازار اور پولان،گبد بجلی منصوبہ اس مشترکہ قرارداد کے واضح مظہر ہیں۔
شہباز شریف نے کہا ہے کہ مند-پشین سمیت سرحدی بازار نہ صرف ہمارے سرحدی علاقوں کے سماجی اقتصادی حالات کو بہتر بنائیں گے بلکہ مقامی کاروبار کے لیے نئے مواقع کو بھی فروغ دیں گے،وزیر اعظم نے کہا کہ وہ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان خاص طور پر اقتصادی میدان میں زیادہ تعاون کے لیے ایک سیڑھی کا کام کریں گے۔