ایک نیوز: القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں برطانیہ سے 19 کروڑ پاونڈز کی غیر قانونی منتقلی معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان نے نیب نوٹس کا جواب جمع کرادیا ، اپنے جواب میں عمران خان نے نیب نوٹس میں عائد کرپشن الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب نوٹس میں عائد الزامات بےبنیاد اور جھوٹ ہیں۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ سے 19 کروڑ پاﺅنڈ کی غیرقانونی منتقلی کے معاملے پرعمران خان نے وکلا کے ذریعے نیب نوٹس کا جواب جمع کراد یا، عمران خان نے نیب نوٹس میں عائد کرپشن الزامات کو مسترد کردیا۔
نیب نوٹس کے جواب میں عمران خان نے کہاہے کہ لاہور میں مختلف مقدمات میں ضمانت کیلئے موجود ہوں، نیب اسلام آباد پیش نہیں ہوسکتا،نیب نوٹس میں عائد الزامات بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔ عمران خان کا اپنے جواب میں کہناتھا کہ نیب نے انکوائری میں ایک نوٹس جاری کیا جس کامکمل جواب دیا،دوران حراست نیب نے انکوائری رپورٹ دی جو پولیس لائنز میں ہی رہ گئی ،انکوائری رپورٹ کیساتھ کپڑے اور شیونگ کٹ بھی رہ گئی۔
عمران خان نے کہاہے کہ پولیس لائنز میں رہ جانیوالی انکوائری رپورٹ ، کپڑے اور شیونگ کٹ زمان پارک بھجوائیں،یا میں اپنے وکیل کو بھیجوں جو نیب دفتر سے انکوائری رپورٹ وصول کرلے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہاکہ انکوائری رپورٹ کے بغیرنوٹس کا جواب نہیں دےسکتا،برطانیہ اور حکومت پاکستان کے درمیان خط و کتابت کا ریکارڈ میرے پاس نہیں،سرکاری دستاویزات متعلقہ سرکاری اداروں کے پاس ہوں گے۔
عمران خان نے کہاہے کہ انکوائری کو انویسٹگیشن میں تبدیل کرنے کا مقصد مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانا ہے،الزامات کے حوالے سے انکوائری رپورٹ تاحال مجھے نہیں دی گئی،انکوائری کے وقت صرف طلبی کا نوٹس موصول ہوا،طلبی نوٹس میں انکوائری میں لگائے گئے الزامات کی تفصیلات شامل نہیں،نیب قانون کے مطابق انکوائری کے وقت ملزم کو دفاع کیلئے تفصیلات دینا ضروری ہیں،میری رہائش گاہ پر قانونی ٹیم کو انکوائری رپورٹ فراہم کی جائے۔نیب کی طرف سے تفتیش کا آغاز قانون کے منافی اور سیاسی انتقام کا حصہ ہے،نیب کے گزشتہ نوٹس کے تفصیلی جواب میں بھی اپنے تحفظات سے آگاہ کر چکا ہوں۔