ایک نیوز: معروف میسجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے بھارت میں 36 لاکھ اکاؤںٹس بند کر دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق واٹس ایپ نے سَکیم کالز کے سلسلے میں 36 لاکھ اکاؤنٹس بند کیے ہیں اور اس بات کا انکشاف یونین ٹیلی کام وزیر اشوَنی ویشناؤ کی جانب سے سرکاری ویب سائٹ کی لانچنگ تقریب میں کیا گیا۔
وزیر سے یہ پوچھا گیا کہ حکومت فراڈ کالز روکنے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے تو جواب میں انہوں نے کہا کہ ’میٹا کی ملکیتی کمپنی واٹس ایپ نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ کوئی بھی فون نمبر کسی دھوکہ دہی میں ملوث ہوا تو اس کی سروسز کو معطل کر دیا جائے گا۔
وزیر نے مزید کہا کہ ’ہم واٹس ایپ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انہوں نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ صارفین کی حفاظت بہت اہم ہے۔‘’تمام او ٹی ٹی پلیٹ فارمز اس بات پر تعاون کر رہے ہیں کہ اُن صارفین کو معطل کر دیا جائے گا جو کسی دھوکہ دہی میں ملوث ہیں۔‘
اَشونی ویشناؤ نے انکشاف کیا کہ ’36 لاکھ موبائل کنکشنز کو دھوکہ دہی کے باعث معطل کیا گیاہے اور اسی طرح اُن کے واٹس ایپ اکاؤںٹس کو بلاک کر دیا گیا ہے۔‘ بھارت میں صارفین نے انٹرنیشنل سپیم کالز میں گذشتہ کچھ دنوں میں غیرمعمولی اضافہ دیکھا ہے۔ صارفین ی جانب سے انڈونیشیا، ویت نام، ملائیشیا، کینیا اور ایتھوپیا سے فراڈ کالز آنے کی شکایت کی ہے۔
دوسری جانب واٹس ایپ نے اپنے بیان میں وزیر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم وزیر کی جانب سے واٹس ایپ کے صارفین کی حفاظت کی تعریف کرنے پر ان کے شکرگزار ہیں، حکومت کے ساتھ مل کر صارفین کے لیے محفوظ ماحول بنا رہے ہیں۔
واٹس ایپ کے ترجمان نے اپنے بیان میں بتایا کہ واٹس ایپ فیک کالز کے واقعات کو کم کرنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلی جنس اور مشین لرننگ پر کام کر رہی ہے۔’نئی انفورسمنٹ جاری کالنگ ریٹ کو 50 فیصد تک کم کر دے گی اور امید کر رہے ہیں کہ جاری واقعات کو تیزی سے کم کر دیا جائے گا۔ ہم صارفین کے لیے سازگار ماحول بنانے کے لیے انتھک محنت کریں گے۔‘
آئی ٹی کے وزیر راجیو چندر شیکھر کا کہنا ہے کہ’وزارت انجان انٹرنیشنل نمبروں سے سَپیم کالز آنے کا نوٹس لے رہی ہے اور کمپنی کو نوٹس بھیجا جائے گا۔‘انہوں نے کہا کہ ’ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ذمہ دار ہیں اور ڈیجیٹل صارفین کی حفاظت کے لیے جواب دہ بھی ہیں۔‘
واضح رہے کہ وزیر چندر شیکھر نے کہا تھا کہ ’حکومت مبینہ گھپلوں اور صارفین کی مبینہ پرائیویسی کی خلاف ورزی کا نوٹس لے گی۔‘