ایک نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت پاک ایران بارڈر کے دورے پر ہیں۔ جہاں وہ ایرانی صدر سے ملاقات کرینگے اور دونوں ملکوں کے درمیان مند پشن بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کرینگے۔ مند پشین مارکیٹ سے کئی شعبوں میں دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا۔ امریکا کی جانب سے مذہبی آزادی کے حوالے سے رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو حقائق کے برعکس سمجھتے ہیں۔ پاکستان اپنی مذہبی ڈائورسٹی پر فخر کرتا ہے۔ پاکستان کو غزہ اور فلسطین میں ہونے والے واقعات پر تشویش ہے۔ پاکستان بے گناہ فلسطینیوں پر جارحانہ کارروائی کی شدید مذمت کرتا ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان یو این کے خصوصی نمائندے کے بیان کو خوش آئند قرار دیتا ہے۔ پاکستان اندرونی مسائل سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے اندرونی مسائل کو اپنے قوانین کے زریعے حل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔
ممتاز زہرا نے بتایا کہ پاکستان اور آئرلینڈ کے مابین سیاسی مشاورت کا اہم دور آج اسلام آباد میں منعقد ہو رہا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ اقلیتی امور کے ماہر فرنینڈ ڈی ویرینس کی مقبوضہ جموں و کشمیر پر رپورٹ کا خیرمقدم کرتا ہے۔ جی 20 رکن ممالک کو اقوام متحدہ ماہر اقلیتی امور کے خدشات کو دیکھنا ہو گا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان مذہبی آزادیوں سے متعلق رپورٹ کو مسترد کرتا ہے۔ ایسی رپورٹس گمراہ کن پروپیگنڈے کو جنم دیتی ہیں۔ پاکستان میں مذہبی آزادیوں، حقوق بشمول اقلیتی حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کو دنیا میں بڑھتے نسلی امتیاز، اسلاموفوبیا اور سلب ہوتی مذہبی آزادیوں پر شدید تشویش ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان غزہ میں اسرائیلی قابض فورسز کے ظلم و ستم کی شدید مذمت کرتا ہے۔ پاکستان 1967ء سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر آزاد فلسطینی ریاست کا قیام چاہتا ہے۔ پاکستان دوست ممالک سے رابطے کے لیے بہت سے چینلز استعمال کرتا ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت تنازعہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ پاکستان، کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق انہیں حق خودارادیت کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔ تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے۔ پاکستان نے ہر فورم پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور کرتا رہے گا۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی پر کسی قسم کا کوئی ابہام نہیں۔ کشمیر پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جزو ہے۔