ایک نیوز: عالمی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اگلے پانچ سال گرم ترین سالوں کا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق موسمیات سے متعلق عالمی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ گرین ہاؤس گیسوں کے بڑے پیمانے پر اخراج اور موسموں کے قدرتی نظام’’ ایل نینو‘‘ کی وجہ سے اگلے پانچ سال گرم ترین سالوں کا ریکارڈ توڑ سکتے ہیں۔
موسمیات کی عالمی تنظیم ’ڈبلیو ایم او‘ نے بیان میں کہا ہے کہ 2023 سے 2027 کے دوران کاعرصہ درجہ حرارت کی عالمی سالانہ اوسط کے ریکارڈ پر سب سے زیادہ گرم ثابت ہو گا۔
اقوام متحدہ کے عالمی ادارے نے رپورٹ میں مزید کہا ہے کہ اس بات کا 66 فی صد امکان ہے کہ پانچ سال کے دوران کم از کم ایک سال ایسا بھی ہو گا جس میں درجہ حرارت صنعتی دور کے آغاز سے پہلے کی سطح کے مقابلے میں ڈیڑھ درجے سینٹی گریڈ سے زیادہ ہو گا۔
واضح رہے کہ موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گلوبل وارمنگ کی بنیاد صنعتی دور کے آغاز کے ساتھ رکھ دی گئی تھی کیونکہ کارخانوں کی چمنیوں سے خارج ہونے والی کاربن گیسوں نے فضائی بلندی پر ایک تہہ کی شکل میں جمع ہونا شروع کر دیا تھا۔صنعتی ترقی کی رفتار تیز ہورہی ہے اور دنیا بھر کی سٹرکوں پر کروڑوں گاڑیاں دوڑنا شروع ہوگئی ہیں ان کے سائلنسرز سے خارج ہونے والی کاربن گیسیں بھی اس تہہ کو مزید مضبوط بنانے لگی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ دن کے وقت سورج کی حرارت زمین کو گرم کرتی ہے لیکن رات کے وقت زمین میں جذب ہونے والی یہ حرارت واپس خلا میں لوٹ جاتی ہے۔ یہ قدرتی عمل زمین پر موسموں کا توازن قائم رکھتا ہے۔ لیکن کرہ فضائی میں جمع ہونے والی کاربن گیسوں کی موٹی تہہ زمین کی حرارت کو واپس جانے سے روک دیتی ہے جس کی وجہ سے کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے۔