ایک نیوز:ماہرین کاکہنا ہے کہ پاکستان میں ذیابطیس کی شرح 30.8 فیصد ہو چکی ہے جو کہ دنیا میں سب سے زیادہ ہے لوگوں کوشوگرکےمرض سے بچانےکیلئے مشروبات پرٹیکس بڑھاناہوگا۔
مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکسوں میں اضافے کے حوالے سے کانفرنس کا انعقاد ڈائبیٹک ایسوسی ایشن آف پاکستان نے کیا تھا اور اس کانفرنس میں پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن اسلام آباد، پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائبیٹک سوسائٹی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ ماہرین صحت نے خطاب کیا۔
ڈائبیٹک ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکرٹری جنرل پروفیسر عبدالباسط کا کہنا تھا کہ دنیا کے مختلف ممالک کے تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مصنوعی میٹھے مشروبات پر ٹیکس بڑھا کر نہ صرف ذیابطیس اور دیگر بیماریوں پر قابو پایا جاسکتا ہے بلکہ اس کے نتیجے میں جمع ہونے والی رقم صحت کے مختلف پروجیکٹس پر بھی خرچ کی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مصنوعی میٹھے مشروبات کے استعمال کی فی کس شرح نہ صرف بہت زیادہ ہے بلکہ یہ تیزی کے ساتھ بڑھتی بھی جا رہی ہے دوسری جانب پاکستان میں ذیابطیس میں مبتلا افراد کی تعداد میں بھی انتہائی تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔