ایک نیوز:متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم جدو جہد کیلئے حجت تمام کریں گے طاقت ہماری تہذیب نہیں تہذیب ہماری طاقت ہے اور تمام قومیتوں کو انفرادی طور پر یہ عہد کرنا ہوگا کہ ظلم کے خلاف جدوجہد کریں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے زیر اہتمام باغ جناح گراؤنڈ میں 39 ویں یوم تاسیس کے سلسلے میں منعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ کراچی نے پورے پاکستان کو پیغام دیدیا ہے کہ اگر 75 برس کے بعد بھی حکمران اپنی رویش پر قائم ہیں تو عوام ان کے خلاف سیسا پلائی ہوئی دیوار ہے۔
ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ جنہوں نے پاکستان بنانے کا ارادہ کیا ان کی اولادوں کو پاکستان بچانے کا ارادہ آخر کیوں کرنا پڑا؟ پاکستان کو قائم ہوئے 75 برس گزر چکے ہیں کیا ہم آزاد ہوئے؟ کیا ہم نے پا کستان بنانے کا مقصد حاصل کیا؟ ہم بڑے بد قسمت ہیں کہ ہم نے آزادی کی قدر نہیں کی کہ جس آزادی کیلئے ہم نے 25 لاکھ جانوں کا نظرانہ پیش کیا۔
کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کاکہنا تھا کہ ہم غریب اور محکوم لوگوں کو آئینی تحفظ دلائیں گے جس طرح مصطفی کمال نے کہا کہ ہمارا کل ہمارے ہاتھ میں ہمارا تحفظ، نوکری، اسپتال اور عوام کے تحفط اور حقوق کیلئے جو تحریک چلے گی ایم کیو ایم پاکستان اس کے ساتھ رہیگی اور اب ہمیں اپنا اور پاکستان کا نصیب بدلنے کیلئے گھروں سے نکلنا ہوگا۔
سینئر ڈپٹی کنوینر سید مصطفی کمال کاجلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنے حق کیلئے بندوق چلانے کی ضرورت نہیں بلکہ ٹوئٹر سیکھنے اور چلانے کی ضرورت ہے، کراچی کی آبادی 3کروڑ سے زائد ہے ہم نے پاکستان بنایا پاکستان کسی کے باپ کی جاگیر نہیں ہمارے اجداد کی جاگیر ہے۔ اب اس شہر میں بسنے والے پنجابی، سندھی، بلوچ، پختون سب ہمارے ساتھ ہیں، اس ایم کیو ایم پاکستان کے پلیٹ فارم پر موجود ہیں اور حکمران اب تک ہمیں لڑواکر اپنا اقتدار چمکاتا رہا لیکن اب ہم اور آپ مل کر ایسا نہیں چلنے دیں گے۔
سید مصطفی کمال کا مزید کہنا تھا کہ اب ایسا نہیں چلے گا کہ ایڈمنسٹریٹر ز کو بٹھا کر اربوں روپوں کے فنڈز کو ہڑپ کر لیا جائے کراچی کے عوام تیار ہوجاؤ ٹوئٹر اور فیس بک پر اپنے حق کیلئے ٹرینڈ چلاؤ اور کامیابی کو اپنا مقدر بناؤ آنے والا وقت مظلوموں کا ہے اور آج اگر ایم کیو ایم احتجاج کی کال دیگی تو ہر کوچے میں عوام باہر آئیں گے۔ کراچی میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت کراچی کے مقامیوں کے گھر گرائے جا رے ہیں جبکہ قبضہ کی گئی زمینوں کوریگولر ائز کیا جا رہا ہے۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کاکہنا تھا کہ دو ماہ کے قلیل عرصہ میں کراچی کی حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ آج18مارچ2023کو منعقد کیا ہے جو ایک مثال ہے 18مارچ وہ دن کہ جس دن کراچی کے عوام کو سر اٹھا کر جینے کا موقع فراہم کیا گیا۔ آج یہ طے ہونا چاہئے کہ مردم شماری میں ہمیں پورا گنا جانا چاہیے، لاپتا افراد بازیاب ہونے چاہیے، یہ بلدیاتی انتخابات دھاندلی کے زریعے ہوئے اور 53سیٹیں جنہیں شمار نہیں کیا گیا تھاجس کی بنیاد پر ایم کیو ایم پاکستان نے بلدیاتی الیکشن کے بائیکاٹ کے اعلان کیا تھا جس پر 85فیصد کراچی کے عوام نے ہمارا ساتھ دیا اور وہ 85فیصد عوام آج ایم کیو ایم پاکستان کے پنڈال میں موجود ہے اور ہم سب بلدیاتی الیکشن کو دوبارہ کروانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
سینئرڈپٹی کنوینر نسرین جلیل نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج کا یہ پنڈال اس بات کی غمازی کر رہا ہے کہ ہم سب ایک ہیں اور یہ ان تمام قوتوں کو جواب ہے جو ہمیں تقسیم کرنا چاہتے تھے وہ یہ دیکھ لیں کہ ہم متحد اور منظم ہو کر ایم کیو ایم پاکستان کے پلیٹ فارم پر جمع ہیں۔
ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی نے جلسہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا اجتماع یہ ثابت کر رہا ہے کہ کراچی ہی نہیں بلکہ پورا سندھ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہے آج اس پنڈال میں تل دھرنے کی جگہ نہیں ہے ایم کیو ایم پاکستان نے اپنا ہی ریکارڈ توڈ دیا ہے۔