ایک نیوز :بھارتی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ چین کیساتھ لداخ میں صورت حال نازک اور خطرناک ہے۔
تفصیلات کےمطابق ایک کانفرنس میں جے شنکر نے کہا کہ میرے مطابق صورتحال اب بھی بہت نازک ہے کیوںکہ ایسے بہت سے مقامات ہیں جہاں دونوں ممالک کی افواج کی پوزیشنز بہت قریب ہیں اور فوجی لحاظ سے یہ کافی خطرناک صورتحال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور چین کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آسکتے جب تک سرحدی تنازع ستمبر 2020 کے اصولی معاہدے کے مطابق حل نہیں ہو جاتا، جو ان کے چینی ہم منصب کے ساتھ طے پایا تھا۔ بیجنگ کو وہی کرنا چاہیے جس پر اتفاق کیا گیا تھا۔
جے شنکر نے کہا کہ اگرچہ دونوں اطراف کی افواج بہت سے علاقوں سے پیچھے ہٹ ہو چکی ہیں لیکن حل طلب نکات پر بات چیت جاری ہے۔ ہم نے چین پر یہ واضح کر دیا ہے کہ ہم امن و امان کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے۔ آپ معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے اور چاہتے ہیں کہ باقی تعلقات اس طرح جاری رہیں جیسے کچھ ہوا ہی نہیں تو یہ قابل عمل نہیں ہو سکتا۔
گینگ کے ساتھ رواں ماہ بھارتی میزبانی میں جی 20 ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
رواں سال جی 20 کی صدارت کے بارے میں جے شنکر نے امید ظاہر کی کہ نئی دہلی فورم کو ’اپنے عالمی مینڈیٹ کے لیے زیادہ موثر‘ بنا سکتا ہے۔ جی 20 کو محض مباحثے والا کلب یا صرف دنیا کے شمالی ممالک کا میدان نہیں ہونا چاہیے۔ اس میں تمام عالمی خدشات پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔