ایک نیوز: وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ایک شخص ملکی مفادات سے کھیلتے ہوئے نہیں ڈرتا ہے۔
رپورٹ کے مطاق مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص سازش اور آئین شکنی کرتے ہوئے بھی نہیں ڈرتا ہے۔ عمران خان نے تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے ڈر سے قومی اسمبلی توڑ دی۔اس نے آئینی عہدوں سے آئین شکنی کروائی ہے۔ یہ شخص نوجوانوں کے برین واش کر کے ان سے ریاست پر حملے کرواتا ہے۔چور، دہشت گرد، کرپٹ کھلے عام پھر رہا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان جس کیس میں اسلام آباد جا رہے ہیں یہ توشہ خانہ کا کیس ہے۔18 اگست 2022ءسے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں سماعت کے بعد سے عمران خان اس کیس میں پیش نہیں ہوئے۔18 اگست، 21 اگست 2022، 31 جنوری 2023، 7 فروری 2023ءکو اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان پیش نہیں ہوئے۔31 جنوری کو جب عمران خان پر فرد جرم عائد ہونا تھی اسے استثنیٰ مل گیا۔9 مارچ 2023ءکو اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی پیش نہیں ہوئے، وہاں سے بھی انہیں ریلیف ملا۔13 مارچ کو دوبارہ یہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے، 13 مارچ کو سیشن کورٹ نے ناقابل ضمانت کے وارنٹ جاری کئے۔پولیس کو احکامات جاری کئے کہ عمران خان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا جائےیہ فارن میڈیا سے کہتا ہے کہ میرے پاس حفاظتی ضمانت موجود ہے۔یہ جھوٹ بولتا ہے، یہ کہتا ہے میں بیمار ہوں، بزرگ ہوں، مجھے بیماری لاحق ہے، میں عدالت پیش نہیں ہو سکتا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ضمانت موجود ہے تو معذور اور بزرگ کیوں ہے؟۔پولیس جب اسے گرفتار کرنے آئی تھی تو ضمانت کے آرڈر کیوں نہیں دکھائے؟اگر ضمانت موجود تھی تو انہوں نے انڈر ٹیکنگ کیوں دی؟ ۔آج یہ جتھوں کے ساتھ اسلام آباد جا رہا ہے، مقبول سیاسی جماعتوں کو اپنی حفاظت کے لئے دہشت گرد کالعدم تنظیموں کے لوگوں کی ضرورت نہیں ہوتی۔یہ شخص پولیس والوں کے سر پھاڑنے اور پولیس وینز کی گاڑیوں پر پٹرول بموں سے حملے کروانے میں ملوث ہے اور اسے سزا نہیں مل رہی ہے۔ جب ایسے شخص کو عدالت سے ریلیف ملتا جائے تو پھر ریاست کی کوئی اہمیت نہیں رہتی۔ایک عدالت حکم دے کہ اسے گرفتار کر کے پیش کیا جائے تو دوسری عدالت اس شخص کو ریلیف فراہم کر دیتی ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اس شخص نے عدالتی احکامات کو ہوا میں اڑا دیا، پولیس عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے زمان پارک گئی تھی.پاکستان کے شہری سالوں سے زیر التواءکیسوں کی فائلیں اٹھائے ہوئے روز صبح عدالتوں میں کھڑے رہتے ہیں.ہر روز انصاف کی آرزو میں پاکستان کے شہری عدالتوں میں فائلیں اٹھائے ہوئے پہنچتے ہیں.ایک شخص غنڈہ گردی کرتے ہوئے عدالتوں میں جاتا ہے اور اسے ریلیف مل جاتا ہے.
مریم اورنگزیب نے کہا کہ میرا سوال ہے کہ کیا انصاف ڈر گیا ہے، انصاف دہشت گردوں سے خوفزدہ ہے۔کیا انصاف دہشت گردی، پٹرول بموں سے ڈر گیا ہے۔یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص کو عدالت بلائے اور وہ عدالت جاتے ہوئے جتھے لے کر پہنچے۔آپ کیا پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان میں انصاف اور قانون دہشت گردوں، غنڈوں، جتھوں، دھمکیوں اور گالیوں سے ڈر گیا ہے۔یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ ایک طاقتور قانون سے بالاتر ہے۔ایک شخص، لاڈلا، ایک غنڈہ، ایک بدمعاش جب عدالت اس طرح آئے گا اور عدالت سے اسے بنڈل ریلیف پیکیج ملے گا۔ ریاست پر حملہ آور ہونے کی کوئی سزا کل کے بعد جائز نہیں ہوگی۔یہ پاکستان کے بچوں اور عورتوں کو ڈھال بنا کر بیٹھتا ہے۔پولیس وینز اور رینجرز کی گاڑیوں پر پٹرول بم پھینکے گئے۔
پچھلے تین سے چار دن مسلسل اور پچھلے دس ماہ سے ایسا شخص ملکی مفادات سے کھیلتے ، پارلیمینٹ سے نہیں ڈرتا ہے۔
نوجوانوں کے برین واش کرکے ان سے ریاست پر حملے کرواتا ہے۔ پولیس جوان پاکستان کے عورتوں اور بچوں کی حفاظت کے لئے نکلے گے۔65پولیس اہلکار زخمی ہوگئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے
وہ لوگ جنھوں نے دوہزار چودہ میں سپریم کورٹ کے باہر گندے کپڑے لٹکائے تھے وہ اب ڈنڈوں اور غلیلوں سے انصاف لے رہے ہیں۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ عمران خان کو عالمی جریدوں نے پریڈیٹر کے نام سے ڈیکلیئر کیا۔یہ صحافیوں کو اغواءکرواتا، ان کے چلتے پروگرام بند کروا دیتا تھا۔اس شخص نے پوری اپوزیشن کو جھوٹے مقدمات میں جیلوں میں بند کیا۔ عمران خان جان کے خطرے کا بہانا بناتا ہے۔آج گلگت بلتستان کے سی ایم کو ساتھ بٹھا کر اسلام آباد لے کر جا رہا ہے۔اس نے گلگت بلتستان کی پولیس کو پنجاب کی پولیس سے لڑایا۔اب جتھے اور بندوقیں لے کر نکلنے والے کو انصاف ملے گا۔اس ملک میں مہنگائی کا ذمہ دار عمران خان ہے، اس نے نوجوانوں سے روزگار چھینا، معیشت کو تباہ کیا۔آج جب معیشت کو استحکام دینے کی کوشش کی جا رہی ہے تو اس وقت بھی ملک میں معاشی تباہی پھیلانے پر تلا ہوا ہے۔نواز شریف پاکستان کو دہشت گردی سے پاک کر کے گیا تھا، عمران خان کو کٹہرے میں لانا ہوگا۔ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں خانہ جنگی اور معاشی تباہی پھیلانے والے شخص کے خلاف کارروائی کرے،یہ دہشت گرد کی ذہنیت ہے جو ملک میں انارکی اور سول وار چاہتا ہے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کی سیاسی تاریخ میں پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کے معاہدے سے ہاتھ بندھے ہونے کے باوجود مفت آٹے کی فراہمی شروع کروا دی ہے۔اس وقت وزیراعظم نے تاریخ ساز رمضان پیکیج پاکستان کے عوام کے لئے دیا ہے۔ہمارے پچھلے دور میں چینی اور آٹے کی قیمت کنٹرول میں تھی، عمران خان نے آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کیا پھر اس کی خلاف ورزی کی، اس کے بعد مہنگائی آئی۔جو شخص سول وار اور خانہ جنگی چاہتا ہو، عوام کو ریلیف دینا اس کی ترجیح نہیں ہوتی ہے۔ آج جو مشکل حالات ہیں وہ عمران خان کے آئی ایم ایف کے پروگرام کی وجہ سے ہیں۔نواز شریف نے پہلی مرتبہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو مکمل کیا تھا۔پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کی سوچ تھی۔ عمران خان معیشت کے ہاتھ باندھ گیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کا ایمان ہے کہ وہ عوام کی خدمت کا سفر جاری رکھے گی۔ہم ریاست کو بھی بچائیں گے اور معیشت کو بھی ٹھیک کریں گے۔