سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو عدالت سے حاضری سے استثنی دے دیا

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ملزمان کو عدالت سے حاضری سے استثنی دے دیا

ایک نیوز: سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں سات پولیس افسران کی  بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی جس پر  کورونا کے خطرہ کے  باعث ملزمان کو حاضری سے مستقل   استثنی دے دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق   انسداد دہشت گردی عدالت کے جج  اعجاز احمد بٹر نے سماعت کی۔ سانحہ ماڈل ٹاون کیس میں سات پولیس افسران کی  بریت کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے کورونا کے خطرہ کے  باعث ملزمان کو حاضری سے مستقل   استثنی دے دیا ہے لیکن فریقین کے جانب سے کچھ ملزمان نمائندگی کیلئے پیش ہونگے ۔

 عدالت نے کرونا  کے پیش نظر پولیس پارٹی کی جانب سے انسپکٹر عبداللہ جان سب انسپکٹر نذیر احمد کانسٹیبل داود کانسٹیبل عامرحسین ہیڈ کانسٹیبل خرم رفیق اور کانسٹیبل محمد اقبال کے علاوہ مقدمہ ہذا میں دیگر ملزمان کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا گیا ہے۔  پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے ملک امتیاز اعوان اور ملک عنصر اعوان  پیش ہوں گے۔

پاکستان عوامی تحریک کی جانب سے نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان اور پولیس اہلکاروں نے پیش ہو کر حاضری مکمل کرائی ۔ پاکستان عوامی تحریک  نے لاہور ہائیکورٹ میں نئی جے آئی ٹی  کیلیے  درخواست دائر کر رکھی ہے۔عدالت نے مزید  سماعت یکم اپریل تک  ملتوی کردی ہے۔ 

سابق آئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا  ، سابق ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبد الجبار ، سابق ایس پی طارق عزیز نے بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ سابق ایس ایس پی عمر ورک نے بھی بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے ۔ سابق ڈی ایس پی خالد ابو بکر , سابق ڈی ایس پی میاں شفقت اور سابق انسپکٹر بشیر نیازی ی جانب سےبھی بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے 

سابق  ٹی ایم او لاہور علی عباس  نے بھی بریت کی درخواست دائر کر رکھی ہے  جبکہ سابق ڈی سی لاہور کیپٹن عثمان احمد کی بریت کی درخواست منظور ہو چکی ہے۔