ایک نیوز :نیدر لینڈز کے شہر ہیگ میں قائم انٹرنیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) نے یوکرین میں جنگی جرائم کے الزام میں روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس نے آئی سی سی میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے فیصلے کو بے معنیٰ اقدام قرار دے دیا۔
آئی سی سی میں روسی صدر کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ بچوں سمیت لوگوں کو غیرقانونی طریقے سے یوکرین سے روس منتقل کرنے کے مبینہ الزامات کے تحت جاری کیا گیا ہے۔
آئی سی سی کی جانب سے ان ہی الزامات کے تحت روسی کمشنر برائے چائلڈ رائٹس ماریا بلووا کی گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کیے گئے ہیں۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا کا اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہنا تھا کہ عالمی عدالت کا فیصلہ ہمارے ملک کیلئے کوئی معنیٰ نہیں رکھتا نہ اس کی کوئی قانونی حیثیت ہے۔انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے قانون پر روس پارٹی نہیں رہا ہے اس لیے عدالت کے پاس اس عالمی قانون کے تحت بھی وارنٹ جاری کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
دوسری جانب یوکرینی حکام نے آئی سی سی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے اسے یوکرین اور بین الاقوامی قانونی نظام کیلئے تاریخی فیصلہ قرار دیا۔
یوکرینی صدارتی چیف آف اسٹاف اینڈری یرمک کا کہنا تھا پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونا تو صرف ایک شروعات ہے۔