امریکا جیسے 2 ممالک جتنا بڑا سمندری پودوں کا ڈھیر

امریکا جیسے 2 ممالک جتنا بڑا سمندری پودوں کا ڈھیر
کیپشن: A pile of marine plants as big as 2 countries like USA

 ایک نیوز:5 ہزار میل تک پھیلے ہوئے سمندری پودوں یا کائی کا بہت بڑا ڈھیر امریکی ریاست فلوریڈا اور میکسیکو کی جانب بڑھ رہا ہے جوخلا سے بھی نظرآئے گا۔

ڈھیر کو گریٹ اٹلانٹک Sargassum بیلٹ کا نام دیا گیا ہے جس کا رنگ بھورا ہے اور یہ مغربی افریقا کے ساحل سے خلیج میکسیکو تک پھیلا ہوا ہے۔درحقیقت اس کا حجم امریکا جیسے 2 ممالک جتنے بڑا ہے اور وزن 2 کروڑ ٹن ہے۔

یہ ڈھیر خلا سے بھی صاف نظر آ رہا ہے اور ماہرین کے مطابق اس کا حجم جولائی تک مزید بڑھے گا۔اس سے سمندری ماحولیات پر کیا اثرات مرتب ہوں گے، یہ تو ابھی واضح نہیں مگر سائنسدان اس حوالے سے فکر مند ہیں۔

یہ واضح رہے کہ عموماً اس طرح کے سمندری پودے بے ضرر ہوتے ہیں اور ان سے سمندری حیات کو فائدہ ہی ہوتا ہے۔

مگر جو ڈھیر امریکی ساحلوں کی جانب بڑھ رہا ہے، وہ ساحلوں کے ساتھ ساتھ سمندری کرنٹ کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔

 ماہرین نے بتایا کہ جب یہ ڈھیر ساحل پر پہنچے گا تو پانی کا معیار خراب ہوگا، علاقے میں بدبو پھیل جائے گی جس کے نتیجے میں کیڑوں اور بیکٹریا کی نشوونما ہو گی، جو سیاحوں کا تعاقب کریں گے اور معیشت کو بھی نقصان ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے ساحلی ماحولیاتی نظام کو بھی تباہی کا سامنا ہوگا جبکہ فضائی معیار متاثر ہوگا۔

سمندری پودوں کی سیکڑوں اقسام ہوتی ہیں، جن میں سے کچھ بحر اوقیانوس کی سطح میں پھلتی پھولتی ہیں۔اس وجہ سے ان کا چھوٹے پیمانے پر اکٹھے ہو جانا آسان ہوتا ہے مگر حالیہ برسوں میں اس طرح کے بڑے ڈھیر دیکھنے میں آئے ہیں جن کے حجم میں ہر سال اضافہ ہو رہا ہے۔