جس کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں بڑی کمی اور عالمی منڈی میں طلب میں اضافہ ہے۔
وفاقی ادارہ شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق پچھلے سال کے مقابلے میں رواں سال مئی میں برآمدات میں 56.02 فیصد کا اضافہ ہوا جو کہ ماہانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
پی بی ایس کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ جولائی تا مئی کے درمیان (تیار ملبوسات) ریڈی میڈ گارمنٹ کی برآمدات بالحاظ قدر 30.63 فیصد اور بالحاظ مقدار 49.7 فیصد بڑھ گئیں۔
مزید بتایا گیا کہ نٹ وئیرکی برآمدات بالحاظ قدر 36.44 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم مقدار کے لحاظ سے 4.34 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اسی طرح بیڈوئیر کی برآمدات میں قدر کے حساب سے 21.68 فیصد اور بالحاظ مقدار 15.19 فیصد اضافہ ہوا۔
مزید بتایا گیا کہ تولیے کی برآمدات قدر کے لحاظ سے 21.66 فیصد اور مقدار میں 7.17 فیصد بڑھ گئیں جبکہ کاٹن کے کپڑوں کی برآمدات میں قدر کے حساب سے 26.81 فیصد اور مقدار کے لحاظ سے 7.14 فیصد اضافہ ریکارڈ
پی بی ایس کے مطابق کاٹن یارن کی برآمدات میں 24.18 فیصد اضافہ ہوا، کاٹن کے علاوہ دیگر میٹریل سے تیار کردہ یارن کی برآمدات میں 109.68 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مزید بتایا گیا کہ تولیے کے علاوہ میڈ اپس آرٹیکل کی برآمدات 15.19 فیصد بڑھ گئیں جبکہ خیموں، کینوس اور ترپالوں کی برآمدات میں 2.16 فیصد کی کمی ہوئی۔
اسی طرح رواں مالی سال کے 11 مہینوں میں آرٹ، سلک اور سینتھیٹک ٹیکسٹائل کی برآمدات نے 29.36 فیصد اضافہ ظاہر کیا۔
ٹیکسٹائل مشینری کی درآمدات موجودہ مالی سال کے جولائی تا مئی دورانیے کے دوران پچھلے سال کے مقابلے میں 47.2 فیصد اضافے کے بعد 72 کروڑ 26 لاکھ ڈالر رہیں۔
مقامی مارکیٹ میں کپاس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے صنعت نے خام کپاس کو درآمد کیا، جس کی درآمدات میں جولائی تا مئی کے دوران بالحاظ قدر 25.28 فیصد اضافہ دیکھا گیا
جبکہ فائبر کی درآمدی قدر میں 19.29 فیصد کا اضافہ ہوا۔
مزید بتایا گیا کہ اسی طرح مصنوعی سلک یارن کی درآمدات میں 28.80 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے گیارہ مہینوں کے دوران پرانے کپڑوں کی درآمدات میں پچھلے سال کے مقابلے میں 46.90 فیصد کا اضافہ ہوا۔
موجودہ مالی سال کے ابتدائی 11 ماہ میں ملک کی مجموعی برآمدات 27.90 فیصد اضافے کے بعد 28.87 ارب ڈالر ہو گئیں جو کہ پچھلے مالی سال میں 22.57 ارب ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی تھیں، حکومت نے 22-2021 کی برآمدات کا ہدف 31 ارب ڈالر رکھا ہے۔
حکومت نے پہلے ہی پچھلے مہینے ٹیکسٹائل اور اپیرل کی پالیسی پیش کی تھی جس میں پیدوار کو بڑھانے اور ٹیکسٹائل اور کپڑے کے معیار میں اضافے کے لیے متعدد اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔
حکومت نے 22-2021 کے بجٹ میں سیکڑوں خام مال کی درآمدات پر ٹیکسز اور ڈیوٹی کو کم کر دیا تھا تاکہ برآمدی مصنوعات کی پیداواری لاگت کو کم کیا جاسکے۔
ریفنڈز کے اجرا، کسٹم ریبیٹ اور نقد سبسڈی کی بروقت ادائیگی کے سبب لیکویڈیٹی کے مسائل کو بھی کافی حد تک حل کر دیا گیا تھا۔