ایک نیوز: وزیر پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کاروبار کرنا بہت مشکل ہے، بڑی کمپنیاں پاکستان کو چھوڑ گئی ہیں،ہماری اپنے گیس ایل این جی سے مہنگی پڑ رہی ہے،اپنی ڈسکوری سے دس ڈالر اور درآمد ایل این جی 8 سے نو ڈالر میں ملتی ہے،دیکھنا ہوگا کہ مسئلہ کہا ں پر ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ پالیسیوں پر نظر ثانی کررہےہیں، گردشی قرضہ بھی ایک اہم فیکٹر ہے جس سے نقصانات ہورہےہیں، آنے والے وقت میں ایل این جی کی مارکیٹ بھی بڑھ رہی ہے، قطر33فیصد ایل این جی سپلائی زیادہ کررہا ہے، دیگر ممالک بھی اس میں اضافہ کررہے ہیں، بڑی مایاناز کمپنیاں پاکستان کو چھوڑ گئی ہیں۔
وزارت پیٹرولیم کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں کاروبار بہت مشکل ہے، کمپنیاں دنیا میں آسان کاروبار کی جانب جارہی ہے،اس وقت صرف چائنیز ہیں جو ہمارے پاس ہیں،سیکورٹی کے مسائل ہیں جس کی وجہ سے کمپنیاں جارہی ہیں،یہاں سیکورٹی کاسٹ کمپنیوں کو بہت زیادہ پڑتی ہے،ہمارے پراسس بہت زیادہ سخت ہیں جس کی وجہ سے کمپنیاں جارہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے سترہ فیصد افراد توانائی کی ضرورت کیسے پورا کرتے ہیں، پاکستان میں 27 فیصد لوگ قدرتی گیس استعمال کرتے ہیں،تین فیصد لوگ ایل پی جی استعمال کرتے ہیں۔