بورڈ آف ڈائریکٹر نےپاکستان سٹیل مل بند کرنیکی مخالفت کردی

بورڈ آف ڈائریکٹر نےپاکستان سٹیل مل بند کرنیکی مخالفت کردی
کیپشن: The Board of Directors opposed the closure of Pakistan Steel Mill

 ایک نیوز: پاکستان سٹیل بند کرنے کا معاملہ ، بورڈ آف ڈائریکٹر پاکستان سٹیل مل نے سٹیل مل بند کرنے کی مخالفت کردی۔
 چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر عامر ممتاز نے سٹیل کو بند کرنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کردیا ،صدر، وزیر اعظم ، وزیر خزانہ ، ایس آئی ایف س اور سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کو خط لکھ دیا۔
، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ سٹیل بند کرنے کا فیصلہ عجلت میں کیا گیا ہے،سٹیل مل بند کرنے سے سنگین معاشی اور سماجی نتائج برآمد ہوں گے ،سٹیل مل بند کرنے سے مزید مایوسی پیدا ہوگی،سٹیل مل بند کرنے کا فیصلہ واپس لیکر ایک مثبت منصوبہ تیار کیا جانا چاہیے ،وفاقی کابینہ کو سٹیل کے معاملے پربیکار مشورہ دیا گیا۔ 
چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر کے مطابق بورڈ اور دیگر صنعت اور معاشی ماہرین کے ساتھ مشاورت کو نظرانداز کیا،بورڈ آف پاکستان سٹیل کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کو نظر انداز کیا گیا، ، حکومت کے اتحادیوں، صنعت کے ماہرین اور ملازمین سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز کو تشویش ہے ،فیصلہ سازی کے عمل میں شفافیت اور مشاورت کے فقدان پر تشویش ہے،سٹیل مل کو بند کرنے سے سالانہ اخراجات ختم یا کم نہیں ہوتے ،90% نقصانات مالیات یا واجبات پر سود کے چارجز کی وجہ سے ہیں۔
پاکستان بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں بہت پیچھے رہنے والا ملک ہے، حکومت سٹیل مل کو بند کرنے اور ختم کرنے کا جواز کیسے دے سکتی ہے؟ حکومت کو ملوں کو بحال کرنے اور بڑے پیمانے پر برقرار رکھنے پر توجہ دینی چاہیے، پاکستان سٹیل مل کو بند کرنے سے بے روزگاری کے مسائل بڑھ جائیں گے، ملک میں بے روزگاری سے نمٹنے کے لئے نئے صنعتی یونٹ کے قیام کی ضرورت ہے، مزید سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستان سٹیل جیسی موجودہ بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو بحال کرنے کی ضرورت ہے۔
سٹیل مل کے زمینی اثاثوں پر اثرات کا صحیح تجزیہ کیے بغیر بند کا اعلان کیا گیا، ایک قابل عمل منصوبہ زمین کے اثاثوں کے غلط استعمال اور لوٹ کا باعث بن سکتا ہے،سٹیل مل کو بند کرنے کے لیے کوئی عوامی حمایت نہیں ہے، حکومت بندش کا سہارا لینے کی بجائے قومی مفاد میں سٹیل مل کی ذمہ داریوں کو حل کرے، ملوں کو بحال کرنے اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کی صلاحیتوں کو برقرار رکھنے پر توجہ دینی چاہیے۔