ایک نیوز: حماس نے ہیومن رائٹس واچ کی رپورٹ کو جھوٹ اور تعصب قرار دے کر مسترد کردیا۔
ہیومن رائٹس واچ نے حماس کو7اکتوبر کے حملوں پر جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا تھا ، حماس نے ہیومن رائٹس واچ سے اپنی رپورٹ واپس لینے اور معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے اسرائیل کے بیانیے کو اپنایا، ہیومن رائٹس واچ نے غیر جا نبد ا ر قانونی پوزیشن سے ہٹ کر دستاویز دیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز کے غزہ میں کام کرنے والے رضا کاروں پر بھی حملے کی رپورٹ سامنے آئی ہے، اسرائیل 7 اکتوبر2023 سے اب تک یو این آر ڈبلیو اے کے 200ارکان کو شہید کرچکا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے کو غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے لیے لائف لائن کے طور پر دیکھا جاتا ہے، یو این آر ڈبلیو اے غزہ میں لاکھوں لوگوں کو انسانی امداد فراہم کرتا ہے،اسرائیلی فوج نے یو این آر ڈبلیو اے کی189تنصیبات کو نقصان پہنچایا، غزہ میں یو این آر ڈبلیو اے کے26میں سے صرف10مراکز صحت کام کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکی سفیرکا کہنا ہے کہ غزہ میں خوراک،پانی اور دوائیوں کی شدید قلت ہے، اسرائیل کو غزہ میں امداد فراہمی میں حاصل رکاوٹیں دور کرنی چاہئیں۔