ایک نیوز: سرکاری ملازمتوں کیلئے ذات کا جعلی سرٹیفکیٹ بنانے کے مسئلے پر بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں نچلی ذات کے نوجوانوں نے ’’ ننگا مارچ‘‘ کردیا۔
چھتیس گڑھ اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر نچلی ذاتوں کے نوجوان برہنہ ہوکر سڑکوں پر نکل آئے۔ احتجاج میں شریک نوجوانوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔
جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ پر کارروائی کرنے کا مطالبہ کوئی نیا نہیں ہے، لیکن چھتیس گڑھ ریاست میں اس طرح کا احتجاج پہلی بار ہوا ہے۔
#Naked_Protest
— Govind Gurjar (@Gurjarrrrr) July 18, 2023
SC-ST youth wing's total naked protest against Bhupesh govt. in Chhattisgarh,tried to gherao the Vidhan Sabha.All are taken in preventive custody.
All these youths made allegations that 267 have secured govt. Jobs on the basis of fake caste certificates. pic.twitter.com/AP7NzHUQB0
پلے کارڈز میں جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ کی مدد سے نوکریاں حاصل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
الف ننگےنوجوان پلے کارڈز کے ساتھ وی وی آئی پی کاروں کے پیچھے بھاگتے رہے جب کہ گاڑیاں اسمبلی کی طرف جانے کی کوشش کر رہی تھیں۔
یاد رہے کہ چھتیس گڑھ میں سرکاری نوکری حاصل کرنے کے لیے استعمال ہونے والے جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ کا معاملہ پچھلے کافی دنوں سے خبروں میں ہے۔ سال 2021 میں، ایک PWD ایگزیکٹو انجینئر کو جعلی شیڈول ٹرائب (ST) ذات کا سرٹیفکیٹ استعمال کرنے پر معطل کر دیا گیا تھا۔
جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا الزام ہے کہ امیدواروں کی جانب سے سرکاری ملازمت حاصل کرنے کے لیے استعمال کیے جانے والے جعلی کاسٹ سرٹیفکیٹ کے بار بار مطالبات کے باوجود محکمہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔