ایک نیوز: بھارتی آبی جارحیت کی وجہ سے دریائے ستلج بپھر گیا۔ سیلابی ریلے کی وجہ سے طغیانی نے تباہی مچا دی۔ مختلف مقامات پر پانی کی سطح بلند اور بند ٹوٹنے کی واقعات نے ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیرآب آگئی۔ جس سے کسانوں کی فصلوں کا شدید نقصان ہوا۔ اس کے علاوہ متعدد ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔
عارف والا میں پانی کی سطح بلند ہوگئی:
عارف والا میں ڈھولہ کے مقام پر دریائے ستلج میں پانی کی سطح مزید 2 فٹ بلند ہوگئی۔ جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر فصلیں ڈوبنے کے بعد 3 بستیوں کو شدید خطرات لاحق ہوگئے۔
ریسکیو حکام نے ڈھولہ، راجوکاپتن اور لکھوکے نامی تینوں بستیاں خالی کرالیں۔ ریسکیو اہکاروں نے مکینوں کو سامان اور مویشیوں سمیت محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔
بہاولپور: ہیڈاسلام میں پانی کا بند ٹوٹ گیا
بہاول پور کی تحصیل حاصل پور میں دریائے ستلج کے مقام ہیڈ اسلام پر بھی پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے دریا کے ساتھ بسنے والی رہائشی آبادیوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
دریائے ستلج ہیڈ اسلام میں پانی کی سطح بتدریج بلند ہورہی ہے اور پانی کا بڑاریلہ ٹکرانے کی وجہ سے ساہوکا کے علاقہ پتن جودھیکا ،جملیرا کابند ٹوٹ گیاہے۔جس سے رہائشی بستیاں اور سینکڑوں ایکڑ رقبہ پر کاشت فصلیں زیر آب آچکی ہیں۔
سیلابی پانی میں گھری بستیوں میں بچوں اور خواتین سمیت کئی افراد اور مویشی پھنسے ہوئے ہیں جبکہ ان سیلاب زدہ علاقوں میں پانی کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوچکاہے اور سیلابی پانی کا تیزی سے ساہوکا کی طرف بہاؤ جاری ہے۔
سیلاب سے بڑے پیمانے پر نقصان کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے جبکہ ڈی سی وہاڑی سید آصف حسین شاہ کی ہدایت پر تمام محکمے ریسکیو 1122اور ضلعی انتظامیہ سیلاب میں گھرے افراد اور مویشیوں کو منتقل کرنے میں مصروف ہیں۔
پاکپتن میں دریائے ستلج اوورفلو، 3 دیہات زیرآب
دریائے ستلج میں پانی کی سطح کم ہوکر بھی پاکپتن کے مقام پر کم نا ہوسکی۔ دریا اوور فلو کر گیا۔ سیلابی پانی کی زد میں آنے والے 3 دیہاتوں میں 5 کے بی، کالے چشتیاں اور فیروز پور چشتیاں شامل ہیں۔
تینوں دیہاتوں میں دریا ستلج اوور فلو کرنے سے پانی داخل ہوا۔ 100 سے زائد گھر زیر آب آئے۔ ہزاروں ایکڑ تیار فصلیں پانی میں ڈوب گئیں۔ بھوکے پیاسے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نکل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔
متاثرین کے مطابق دو یوم قبل گھر سے نکلے۔ ابھی تک کوئی مدد کو نہیں پہنچا۔ علاقہ مکینوں کو کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
پاکپتن: مقامی زمیندار سیلابی ریلے میں بہہ گیا:
دریائے ستلج میں فیروزپور چشتیاں کے مقام پر بند ٹوٹنے سے مقامی زمیندار سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ زمیندار کی شناخت حفیظ اللہ چشتی کے نام سے ہوئی ہے جو چک کالےچشتی کا رہائشی ہے۔
علاقہ مکینوں نے کہا ہے کہ اہل علاقہ نے اپنی مدد آپ کے تحت لاش کو ایک کلومیٹر دور سے تلاش کیا۔ واقع کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی ٹیمیں اور ضلعی نتظامیہ جائے وقوع پر پہنچ گئیں۔
بتایا گیا ہے کہ زمیندار فصلوں کو بچانے کے لیے بند تعمیر کر رہا تھا کہ بند ٹوٹ گیا۔
احمدپورشرقیہ میں بھی پانی کی سطح بلند ہوگئی:
بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں چھوڑا گیا پانی دیگر علاقوں کو شدید متاثر کرنے کے بعد احمد پور شرقیہ کے علاقہ میں پہنچ گیا۔ جھانگڑہ شرقی کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونا شروع ہوگئی۔
علاقہ مکینوں کو اپنی املاک سمیت مال مویشیوں کے حوالہ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ اہل علاقہ نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے ایک دو نمائشی ریلیف کیمپ لگائے گئے جہاں عملہ موجود نہیں۔ دریا کے بندوں کی حالت بھی خستہ ہے۔ انتظامیہ کو اس حوالہ سے ہنگامی طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بہاولنگر:دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال
بہاولنگرمیں دریائے ستلج میں پانی کا بڑا سیلابی ریلہ بھوکاں پتن کے مقام سے گزرتا ہوا راجیکا پہنچ چکا ہے۔ ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد اور اخراج 45344کیوسک ہے۔
دریائے ستلج سے پانی کے بڑے ریلے سے راجیکا، بہادرکا اور موہاڑی کے علاقوں میں قائم حفاظتی بند ٹوٹ گئے۔ تیز پانی کے بہاؤ سے بند ٹوٹنے سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور متعدد رہائشی مکان زیر آب آگئے ہیں۔
ہیڈسلیمانکی میں بھی بند ٹوٹ گیا:
دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی سے پانی کے بہاؤ میں اضافہ کی وجہ سی دونہ قطب ساڑھو، لالہ امرسنگھ کے بند ٹوٹ جانےکی وجہ سے درجن کے قریب بستیوں میں پانی داخل ہو گیا۔ جس سے ہزاروں ایکڑ فصلیں ڈوب گئیں۔
دونہ قطب ساڑھو کے مکینوں نے امدادی کارروائیاں نہ ہونے کی شکایت سوشل میڈیا پر کی جس پر اسسٹنٹ کمشنر منچن آباد دونہ قطب ساڑھو پہنچ گئے اور ریسکیو 1122 اور دیگرامدادی ٹیم متاثرہ علاقوں میں امداد فراہم کر رہی ہے۔ دریائے ستلج میں پانی کا 35 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر منچن آباد کے ساتھ آرمی کے جوان بھی مدد فراہم کر رہے ہیں۔
ہیڈسلیمانکی: 70 سالہ شخص سیلابی ریلے میں ڈوب گیا
ہیڈسلیمانکی میں دریائے ستلج رتیکا اوتاڑ میں 70سالہ بوڑھا شحض سامان نکالتے ہوئے ڈوب گیا۔ ریسکیو اہلکاروں نے لاش کو سیلابی ریلے سے نکال کرورثاء کے حوالے کردیا۔
بتایا گیا ہے کہ بوڑھا شخص سیلابی ریلے سے سامان نکالتے ہوئے پانی کی موجوں کی نظر ہوگیا۔
چشتیاں: پانی کے تیز بہاؤ سے متعدد علاقے زیرآب آگئے
دریائے ستلج کا سیلابی ریلہ چشتیاں کی دریائی پٹی میں داخل ہوگیا۔ پانی کے تیز بہاؤ سے متعدد علاقے زیرآب آگئے۔ 71000 کیوسک کا ریلہ اس وقت چشتیاں کی دریائی پٹی سے گزر رہا ہے۔
پانی کے تیز بہاؤ کے باعث مہتہ جھیڈو، دلہ عاکوکہ، کمیرا، جودھیکا، کالیے شاہ اور بستی عاشق محمد کے علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں۔ متعدد علاقوں میں پانی کچی بستیوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث علاقہ مکینوں کی جانب سے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔
ضلعی انتظامیہ کی جانب سے 8 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو 1122 کی ٹیموں کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر مزید نقصان کا خدشہ ہے۔