الیکشن 60 دن میں یا 90 ؟ سب نظریں الیکشن کمیشن پر

Jul 18, 2023 | 12:11 PM

 ایک نیوز :  الیکشن ہوں گے یا نہیں ؟ 60 دن میں ہوں گے یا 90 روز میں ۔ پاکستانیوں سمیت دنیا بھر کی نظریں پاکستان الیکشن کمیشن پر جم گئیں ۔

 موجودہ الیکشن انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کیوں کہ یہ  پاکستان کی خارجہ و داخلہ پالیسی کی سمت کا تعین کریں گے ۔

یاد رہے کہ موجودہ اسمبلی کی ابتدا 13 اگست 2018 میں ہوئی تھی لہٰذا اس کی پانچ سال کی مدت 12 اگست 2023 کی رات 12 بجے ختم ہو جائے گی۔

 الیکشن کی نگرانی کرنے والے غیرسرکاری ادارے فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کے ترجمان مدثر رضوی  نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو صورتیں ہیں اگر اسمبلیاں آئین کی بتائی گئی مدت پوری کر رہی ہیں تو اس دن کے بعد 60 دن کے اندر اندر الیکشن ہو جانے چاہیں اور اگر اسمبلی کو قبل از وقت تحلیل کر دیا جاتا ہے تو 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے۔‘

مثال کے طور پر اگر یکم جولائی کو اسمبلی کی مدت ختم ہو رہی ہے اور وہ 29 جون کو تحلیل ہو جاتی ہے تو 90 دن کے اندر الیکشن کروانا ہوں گے۔

 واضح رہے کہ الیکشن کے قانون میں حالیہ ترامیم کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کرے گا۔

اس سے پہلے صدر پاکستان الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرتے تھے اور الیکشن کمیشن اس تاریخ کے مطابق انتخابی شیڈول بناتا تھا۔

مدثر رضوی  کا یہ بھی کہنا ہے کہ  60 یا 90 دن تک الیکشن ہو جانے چاہیں۔ لیکن آئین بنانے والوں نے ایک گنجائش رکھی ہے۔ آرٹیکل 254 کے تحت جو وقت آئین میں درج ہے اگر اس کے مطابق کوئی کام نہ ہو اور بعد میں ہو تو وہ غیر قانونی نہیں ہو گا۔

انھوں نے بتایا کہ مثال کے طور پر اگر 90 دن میں الیکشن نہیں ہوتا اور اس کے بجائے کسی وجہ سے انتخابات 120 دنوں میں ہو جاتے ہیں تو یہ الیکشن غیرقانونی نہیں ہوگا۔

آرٹیکل 112 کے ذریعے اگرگورنر چیف منسٹر کی سمری پر دستخط نہیں کرتے تو 48 گھنٹے کے اندر اسمبلی خود بخود تحلیل ہو جائےگی ، جس کے بعد چیف منسٹر کیئر ٹیکرز کے لیے اپوزیشن لیڈر کو خط لکھےگا اور دونوں طرف سے نگران وزیر اعلیٰ کے لیے دو دو نام بھیجے جائیں گے۔ تین دن کے اندر نگران وزیر اعلیٰ پر چیف منسٹر اور اپوزیشن لیڈر کا اتفاق نہ ہوا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے پاس جائےگا، جس میں دونوں کی مساوی نمائندگی ہوگی۔ پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھی تین دن کی مہلت ہوگی اور 3 دن میں اگر پارلیمانی کمیٹی نے نگران وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ کیا تو حتمی فیصلے کے لیے معاملہ چیف الیکشن کمشنر کو جائےگا، چیف الیکشن کمشنر دو دن کے اندر کیئر ٹیکرز کا فیصلہ کرنےکا پابند ہوگا۔
 

مزیدخبریں