ایک نیوز: شہدائے پاکستان کو سلام، وطن کیلئے جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہداء کے خاندانوں کو پوری قوم خراجِ عقیدت پیش کرتی ہے۔
نائب صوبیدار محمد اقبال شہید انتہائی نڈر انسان تھے جنہوں نے وطنِ عزیز کی خاطر شہادت کو گلے لگایا۔ ان کا تعلق ضلع مظفرگڑھ سے تھا۔ نائب صوبیدار محمد اقبال شہید نے سوگواران میں بیوی، دو بیٹے، تین بیٹیاں، والد، والدہ،1 بہن اور 3 بھائی چھوڑے۔
27 جون 2023 کو بلوچستان کے علاقے آواران میں دفاع وطن کی خاطر دھماکے کی زد میں آ کر جام شہادت نوش کیا۔ شہید کے ورثاء نے 9مئی کو شہداء کی بےحرمتی کرنے والوں کو وطن عزیز کا دشمن قرار دیتے ہوئے شرپسندوں کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔
شہید کے والد کا کہنا تھا کہ "جب جب میرا بیٹا چھٹی آتا تو مجھے دوائی دلواتا تھا اور میرا ہاتھ چومتا تھا"۔ "جب میرے بیٹے کی چھٹی ختم ہوتی تو میں اسے کہتا کہ بیٹا کچھ دن رک جاؤ تو بیٹا کہتا نہیں بابا میں نہیں رک سکتا ملک کو میری ضرورت ہے"۔
شہید کی والدہ نے کہا کہ "مجھے اپنے بیٹے کی بہت یاد آتی ہے۔ میرا بیٹا بہت اچھا تھا لیکن وہ ملک کے لیے قربانی دے گیا"۔ "9مئی کو شہداء کی تصویروں کی بے حرمتی کرنے والے شرپسندوں کو سخت سے سخت سزا دی جائے"۔
شہید کی بیوہ کا کہنا تھا کہ "مجھے صدمہ تو بہت ہے لیکن ان کی شہادت پر مجھے فخر ہے کہ انہوں نے پاکستان کے لیے جان دی"۔ اسی طرح شہید کی بیٹی نے بتایا کہ "میرے بابا جب بھی گھر آتے میرے لیے کوئی نہ کوئی تحفہ لے کر آتے تھے"۔ "9 مئی کا دن سیاہ دن تھا۔ اس دن شہداء کی تصاویر جلا کر اُن کی بے حرمتی کی گئی"۔
بیٹی کا مزید کہنا تھا کہ "مجھے ان کے جانے کا بہت دکھ ہے لیکن خوشی اس بات کی ہے کہ میری جیسی لاکھوں بیٹیوں کے لیے انہوں نے قربانی دی"۔ شہید کے بیٹے نے کہا کہ "میرے بابا بہت دلیر انسان تھے انہوں نے مجھے کہا کہ اگر میں شہید ہو جاؤں تو اپنے بہن بھائیوں کا خیال رکھنا"۔
شہید کے بھائی کا کہنا تھا کہ "میرے بھائی سے جب بھی میری ملاقات ہوتی تو وہ مجھے کہتے کہ آپ پانچ ٹائم کے نمازی ہو میرے لیے دعا کریں کہ اللہ مجھے شہادت کی موت دے"۔ "جنہوں نے شہداء کی تصویریں جلائیں وہ معاشرے کےلیے ناسور ہیں۔ میں حکومت سے اپیل کرتا ہوں کہ ان کو کڑی سے کڑی سزا دی جائے"۔
نائب صوبیدار محمد اقبال شہید اپنی زندگی وطنِ عزیز پر قربان کر کے آنے والی نسلوں کے لئے مشعل راہ بن گئے۔