ایک نیوز: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت قرار دے دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج قدرت اللہ نےگزشتہ روز محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔عدالت نے چیئر مین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 20 جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا ہے۔
درخواست گزار نے موقف اپنایاہےکہ چیئرمین پی ٹی آئی سے نکاح کے وقت بشریٰ بی بی کی عدت مکمل نہیں ہوئی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی کا نکاح لاہور میں ہوا لیکن دونوں بنی گالا میں رہ رہے تھے، دونوں نے پہلے نکاح کے بعدکافی وقت بنی گالا میں گزارا۔
نکاح خوان مفتی سعیدکا بیان
خیال رہےکہ نکاح خوان مفتی محمد سعید نے نکاح سے متعلق بیان 18جنوری 2023 کو دیا تھا۔اپنے بیان میں مفتی سعید نے کہا تھا کہ جنوری 2018 میں لاہور ڈیفنس میں چیئر مین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا نکاح پڑھایا، عون چوہدری اور زلفی بخاری بطور دو گواہان نکاح کی تقریب میں شریک ہوئے۔
مفتی سعید نے بیان میں کہا کہ انہوں نے نکاح سے قبل دریافت کیا کہ بشرٰی بی بی شرعی طور پر نکاح کے قابل ہیں یا نہیں، بشرٰی بی بی کے ہمراہ موجود خواتین کا جواب ملنے کے بعد ان کا نکاح چیئر مین پی ٹی آئی سے پڑھادیا۔
مفتی سعید نے بتایا کہ بعد میں مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ بشرٰی بی بی نے سابقہ شوہر سے طلاق کے بعد عدت پوری نہیں کی جس کے بعد انہوں نے ایک ماہ بعد چیئر مین پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو دوبارہ طلب کیا اور بشرٰی بی بی کا شرعی طور پر عدت پوری ہونے کے بعد دوبارہ نکاح پڑھایا۔