ایک نیوز:آسٹریلوی ملاح اور اس کے کتے کو بحر الکاہل میں تقریباً تین ماہ تک پھنسے رہنے کے بعد بلآخر ریسکیو کرلیا گیا۔
آسٹریلوی میڈیا کے مطابق 51 سالہ ٹم شیڈاک نامی شخص کا تعلق آسٹریلوی شہر سڈنی سے ہے جو اپریل میں اپنے پالتو کتے بیلا کے ہمراہ میکسیکو سے فرانسیسی پولینیشیا کیلئے روانہ ہوا تھا لیکن اس کی کشتی طوفان کی نذر ہوگئی۔
نتیجتاً جہاز کا الیکٹرانکس اور مواصلات کا سسٹم منقطع ہوگیا جس کے بعد ٹم شیڈاک کے ساتھ بیلا بھی مایوس ہوگئی۔
شیڈاک اور بیلا کئی ماہ تک کچی مچھلی کھاکر اور بارش کا پانی پی کر زندہ رہے تاہم رواں ہفتے ایک ہیلی کاپٹر نے انہیں زندہ دیکھا تو ریسکیو کرنے پہنچ گیا، ریسکیو اہلکاروں نے بتایا کہ شیڈاک سمیت بیلا بھی تندرست تھے اور دونوں میں سے کسی کو کسی قسم کی بڑی بیماری نہیں ہوئی تھی۔
آسٹریلوی میڈیا سے گفتگو میں ٹم شیڈاک نے اپنے اوپر گزری روداد سنائی اور کہا میں سمندر میں بہت آزمائش سے گزرا ہوں، مجھے صرف آرام اور اچھے کھانے کی ضرورت ہے کیونکہ میں طویل عرصے سے سمندر میں اکیلا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس میں کافی اچھی صحت کے ساتھ ہوں۔
ٹم شیڈاک نے خود کو اور بیلا کو دھوپ سے محفوظ رکھنے کیلئے کشتی پر بنی چھتری میں پناہ لی، دونوں کو فی الحال طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔