ویب ڈیسک: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور نگران وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی ان دنوں دورہ ڈیووس پر سرکاری دورے پر تھے۔ تاہم پاک ایران حالیہ کشیدگی کے بعد سرکاری دورے کو مختصر کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم نے دورہ ڈیووس کو مختصر کرکے فوری وطن روانگی کردی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم آج رات کو پاکستان واپس پہنچ جائیں گے۔
اس سے قبل وزیراعظم کاکڑ نے 22 جنوری کو وطن واپس آنا تھا۔ دوسری جانب نگران وزیرخارجہ بھی دورہ مختصر کرکے پاکستان واپس آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نے آج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانا بنایا ہے۔
پاکستان کی جانب سے اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو آپریشن مرگ بر، سرمچار کا نام دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سیستان میں انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں۔
ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔
پیر کے روز ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلوچستان میں میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے تھے۔
ایرانی سرکاری ٹی وی نور نیوز کی خبر میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے پاکستان کے صوبے بلوچستان میں جیش العدل نامی تنظیم کے دو ٹھکانوں پر میزائل اور ڈرون حملے کیے گئے۔