ویب ڈیسک: ایرانی جارحیت کا منہ توڑ جواب پاکستان کی جانب سے آپریشن مرگ برسرمچار کے ذریعے دیا گیا ہے۔ جس کی تصدیق ایرانی حکام نے بھی کردی ہے۔ آپریشن میں 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ جس کی ویڈیو منظرعام پر آگئی ہے۔
ایرانی ڈپٹی گورنر نے کہا ہے کہ سراوان دھماکوں میں 9 افرادہلاک ہوئے جبکہ متعدد افرادزخمی بھی ہیں ، دھماکوں کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
صوبہ سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی گورنر علی رضا مرہماتی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر ایک انٹرویو میں کہا کہ دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم سات افراد ہلاک ہوئے ہیں اور مرنے والوں میں تین خواتین اور چار بچے شامل ہیں، جو غیر ملکی شہری تھے۔
مرہامتی نے کہا، "صبح 4:30 بجے ایک سرحدی گاؤں میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں، گاؤں پر کئی میزائل داغے گئے۔"
ڈپٹی گورنر نے بتایا کہ دوسرا دھماکہ سراوان شہر کے قریب ہوا، لیکن اس دوسرے دھماکے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ایران کے سرکاری میڈیا IRNA نے کہا کہ سیکورٹی حکام تحقیقات کر رہے ہیں۔
ایران کی ’مہر نیوز ایجنسی‘ کے مطابق ڈرون اور میزائل حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یستان و بلوچستان کے ڈپٹی سیکیورٹی افسر علی رضا مرہماتی نے تصدیق کی ہے کہ سراوان کے گرد و نواح میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دھماکوں کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل کئی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جن علاقوں میں کارروائی عمل میں لائی گئی ہے وہاں کئی فٹ گہرے گڑھے پڑ چکے ہیں۔