ویب ڈیسک:نمک کااستعمال کھانےکےعلاوہ بھی بہت ساری چیزوں میں کیاجاتاہے،لیکن اس کےزیادہ استعمال سےدنیابھرمیں ہرسال بہت سےلوگ موت کےمنہ میں چلےجاتےہیں۔
تفصیلات کےمطابق نمک کےبغیرکھانانہ صرف نامکمل ہی نہیں بلکہ اس کےبغیرذائقہ بھی ٹھیک نہیں ہوتا،اگرنمک کوذائقہ کی حدتک استعمال کیاجائےتوپھراس کاکوئی نقصان نہیں مگرجب اس کازیادہ استعمال کیاجائےتوپھرصحت کیلئےخطرناک ہوجاتاہے۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کےمطابق ہرسال دنیابھرمیں تقریبا18 لاکھ 90 ہزار افراد غذا میں نمک کے زیادہ استعمال کے باعث انتقال کر جاتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کےمطابق نمک کے زیادہ استعمال سے امراض قلب، فالج اور قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مختلف تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ غذا میں نمک کا زیادہ استعمال ہائی بلڈ پریشر کا باعث بنتا ہے جس سے ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھتا ہے۔اسی طرح نمک کا زیادہ استعمال ذیابیطس ٹائپ 2 کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔
اگر آپ زیادہ نمک کا استعمال کرتے ہیں تو جسم پر درج ذیل مختصر المدت اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
بلڈ پریشر بڑھا تا ہے
ہائی بلڈ پریشر کی متعدد وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک غذا میں بہت زیادہ نمک کا استعمال بھی ہے۔بلڈ پریشر میں تبدیلی گردوں کے ذریعے ہوتی ہے اور زیادہ نمک کے باعث گردوں کے لیے جسم میں اکٹھا ہونے والے اضافی سیال سے نجات پانا بہت مشکل ہو جاتا ہے، جس کے نتیجے میں بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔
بہت زیادہ پیاس لگنا
اگر آپ کو بہت زیادہ پیاس لگتی ہے تو یہ بھی غذا میں زیادہ نمک کے استعمال کی ایک علامت ہوسکتی ہے۔جب آپ زیادہ نمک استعمال کرتے ہیں تو جسم خلیات سے پانی کو کھینچ لیتا ہے جس کے نتیجے میں بہت زیادہ پیاس لگنے لگتی ہے، کیونکہ جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوتا ہے۔
جسمانی وزن میں اضافہ
جب جسم میں پانی کی زیادہ مقدار جمع ہوتی ہے تو جسمانی وزن بھی بڑھنے لگتا ہے۔اگر چند دن کے اندر جسمانی وزن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تو یہ بھی زیادہ نمک کے استعمال کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
پیٹ پھولنا
مختصر المدت بنیادوں پر بہت زیادہ نمک کے استعمال سے پیٹ پھولنے کا مسئلہ بہت زیادہ عام ہوتا ہے۔نمک جسم میں پانی کو اکٹھا رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے تو نمک کی زیادہ مقدار سے اضافی پانی جمع ہو جاتا ہے جس سے پیٹ پھول جاتا ہے۔
ہاتھ یا پیر سوج جانا
بہت زیادہ نمک کے استعمال سے ہاتھ، پیر اور چہرہ سوج سکتے ہیں۔اگر آپ کے ہاتھ پیر اچانک کسی وجہ کے بغیر سوج گئے ہیں تو اپنی غذا کا جائزہ لیں کیونکہ ہو سکتا ہے کہ یہ زیادہ نمک کے استعمال کا نتیجہ ہو۔
باتھ روم کے زیادہ چکر لگنا
جب زیادہ پیاس لگتی ہے تو پانی بھی زیادہ پینا پڑتا ہے جس کا نتیجہ باتھ روم کے بار بار چکر کی شکل میں نکلتا ہے۔
نیند متاثر ہونا
زیادہ نمک کے استعمال سے نیند بھی متاثر ہو سکتی ہے۔زیادہ نمک کے نتیجے میں نیند کے دوران بار بار اٹھنے یا بے چین نیند جیسے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔
کمزوری محسوس ہونا
جب خون میں نمک کی مقدار زیادہ ہو تو خلیات سے پانی نکل کر وہاں پہنچتا ہے تاکہ نمک کی مقدار کو کم کر سکے۔ایسا ہونے پر معمول سے زیادہ کمزوری کا احساس ہونے لگتا ہے۔
نظام ہاضمہ خراب ہونا
زیادہ نمک کے استعمال سے متلی کی شکایت ہو سکتی ہے یا ہیضے کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
طویل المعیاد اثرات
اوپر تو مختصر المدت اثرات کے بارے میں بتایا گیا مگر طویل المعیاد بنیادوں پر نمک کے زیادہ استعمال سے دل کے پٹھوں کے حجم بڑھنے، سردرد، گردوں کے امراض، گردوں میں پتھری، ہڈیوں کی کمزوری اور فالج جیسی بیماریوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔