ایک نیوز :برطانوی نشریاتی ادارہ بی بی سی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پر دو اقساط پر مشتمل سلسلہ وار سیریز کا اجراءکردیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو مودی کی حقیقت پر سیریز پر لینے کے دینے پڑ گئے۔ سیریز "انڈیا، دی مودی کوئسچن" کے اجراء کے ساتھ ہی زیرعتاب آگیا۔بھارتی سوشل میڈیا صارفین کے برطانوی نشریاتی ادارے پر لفظی حملے، آڑے ہاتھوں لے لیا۔
بھارتی سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ برطانوی ادارہ بنگال قحط پر "برطانیہ، دی چرچل کوئسچن" شروع کرے۔برطانیہ انڈیا سے ہر شعبے میں پیچھے ہے، بی بی سی ملک پر توجہ دے۔
بی بی سی نے گجرات کے کسائی، بھارتی ہٹلر مودی کی اصل حقیقت کا کھوج لگانے کی کوشش کی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر، بھارتی مسلمانوں، گجرات قتل عام، ہندو انتہا پسندی اور دیگر عوامل کا جائزہ لیا۔
برطانوی نشریاتی ادارہ کاکہنا ہے کہ نریندر مودی دنیا کی بڑی جمہوریت کے رہنما، دوبار منتخب بھارتی وزیراعظم، طاقتور شخص ہیں۔مغرب مودی کو چین کے خلاف مضبوط مہرہ، امریکہ، برطانیہ اہم اتحادی سمجھتے ہیں۔مودی کی وزارت عظمیٰ، حکومت میں مسلمانوں سے روا سلوک بارے متواتر الزامات لگائے گئے۔یہ سلسلہ وار کہانی الزامات کے پس پردہ حقائق کی تحقیقات کرے گی۔یہ مودی کی سیاست سے متعلق مختلف سوالات کی پس پردہ حقیقت جاننے کی کوشش ہے۔مقصد بھارتی بڑی مذہبی اقلیت سے سلوک، انتہاء پسند ہندوؤں کے مسلم قتل بارے سچ کا کھوج لگانا ہے۔
بی بی سی کے مطابق مودی کا ہندو انتہاء پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگ سے تعلق، بھارتیہ جنتا پارٹی میں ابھرنے کا جائزہ لینا مقصد ہے۔گجرات کی ریاست کا وزیر اعلی بننا، 2002ء کے فسادات، ہزاروں کا مارا جانا، متنازعہ نکات کی حقیقت جاننا ہے۔مودی کا مقبوضہ جموں و کشمیر پر شب خون مارنا، آرٹیکل 370 کا خاتمہ، شہریت قانون کی جانچ ہے۔