ایک نیوز: پنجاب یونیورسٹی میں پشتون طلبا تنظیم کی جانب سے کلرک پر تشدد کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔ پنجاب یونیورسٹی ملازمین کی تیسرے روز بھی کام چھوڑ ہڑتال جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملازمین نے احتجاجا یونیورسٹی کے دروازے بند کر دیے۔ ذرائع یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق پشتون طلبا تنظیم غیر قانونی طور پر زبردستی ہاسٹل کا قبضہ لینا چاہتے تھے۔ ہاسٹل الاٹ نا کرنے پر طلبا تنظیم نے کلرک پر بہیمانہ تشدد کیا۔
یونیورسٹی ملازمین کا کہنا ہے کہ اگر انصاف فراہم نہ کیا گیا تو یونیورسٹی کے تمام دروازوں پر دھرنا دیں گے، طلبا کی جانب سے یونیورسٹی ملازمین پر تشدد کسی صورت منظور نہیں۔
ترجمان پنجاب یونیورسٹی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کر کے طلبا کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔